بریکوٹ(ریاض احمد سے)سپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا بلدیو کمار کو اقلیتی نشست پر حلف اٹھانے کیلئے رابطہ نہیں کررہے ، ہائی کورٹ پشاور کے دو رکنی بینج نے 2 نومبر 2017 کوحکم صادر کیا تھا کہ اقلیتی رہنما بلدیو کمار حلف کیلئے سپیکر سے رابطہ کریں، تاہم ابھی تک سپیکر نے اقلیتی رہنما کو حلف کیلئے نہیں بلایا جو توہین عدالت کے زمرے میں اتا ہے سینٹ الیکشن سے بھی بلدیو کمار کو محروم رکھنا ظلم کی انتہا ہے ۔ان خیالات کااظہار تلک کمار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اقلیتی رہنما تلک کمار کا کہنا ہے کہ بلدیو کمار کی حلف کیلئے الیکشن کمیشن اف پاکستان نے نوٹی فیکیشن بھی جاری کیا ہے، جبکہ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے بلدیو کمار کو سپیکر سے رابطہ کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی تھی، اقلیتی رہنما کے رابطے کے باوجود سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر نے ابھی تک بلدیو کمار کو نہیں بلایا ، انہوں نے کہا کہ سپیکر کا کہنا ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل سے رائے لینے کیلئے درخواست بھیج دی ہے جب وہ رائے دیں گے تو پھر فیصلہ کیا جائیگا، تلک کمار نے کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کے مدت کے خاتمہ تک بلدیو کمار کو نہیں بلانا چاہتے ، انہوں نے عمران خان ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹر سورن سنگھ کی خالی ہونے والے نشست پر اقلیتی رہنما ء تحریک انصاف بلدیو کمار کو حلف دینے کیلئے طلب کرے، انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست بھی جمع کردی ہے جو زیرسماعت ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلدیو کمار کو ان حلف کیلئے صوبائی اسمبلی لایا جائے کیونکہ وہ ملزم ہے ابھی تک مجرم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن کیلئے بھی بلدیو کمار کا حلف لینا ضروری ہے ، اس سے تحریک انصاف کو ایک ووٹ ملے گا، اگر وہ حلف نہیں لینگے تو تحریک انصاف سینٹ میں ایک ووٹ سے محرو م رہ جائے گی ۔
1,958 total views, no views today