اسلام آباد, پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہمیں کہا کہ نئے چیف جسٹس (موجودہ) سے معاملات طے ہوگئے ہیں ستمبر میں انتخابات ہونگے لہذا آپ لوگ انتخابات کی تیاری کریں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے میڈیا بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس آنے والے ہیں ان سے معاملات طے ہوگئے ہیں وہ شہباز شریف و دیگر کیخلاف کارروائی کرینگے‘آپ لوگ تیاری کریں پارٹی ٹکٹ فائنل کریں ستمبر میں انتخابات ہونگے ‘میں پاگل نہیں تھا
کہ روزانہ چلا جاتا تھا اور روٹ جاتا تھا یا ہسپتال جا تا تھا بلکہ اس لئے جاتا تھا کہ عمران خان پر دباؤ ڈالو انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سب کو نظر انداز کرکے سیف اللہ نیاز ی اور شیخ رشید کے کہنے پر آگے جانے کا فیصلہ کیا انہیں پتہ نہیں کہا سے پیغامات آرہے ہیں مجھے معلوم نہیں ۔تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ لکھے ہوے استعفوں پر ان سے دستخط لئے گئے اسی دن ماتا ٹھنکا کہ یہ سب کچھ غلط ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یرغمال ہوچکی ہے اور قادری کے پیچھے پیچھے چل رہی ہے ۔ فوج ‘سپریم کورٹ اور آئی ایس آئی کو بدنام کرکے اگر اقتدار ملتا ہے تو میں اس کا حصہ نہیں بنوں گا میں عمران خان کے کسی بھی پلان کا حصہ نہیں بنا بلکہ ہر لمحہ اختلاف کرتا تھا اور کور کمیٹی کے ہر اجلاس میں لوگ سوا اٹھاتھے رہتے کہ پیغامات کہاں سے آرہے ہیں — میاں نواز شریف کے پاس تھرڈ کلاس کی ٹیم ہے عمران خان پارٹی اجلاس میں بار بار کہتے تھے کہ بیجز والے کہہ رہے ہیں قادری کے ساتھ چلو ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بعد ہوسکتا ہے کہ آج کے بعد میں زندہ نہ ہوں مگر میری لاش ان بزدلوں کے ساتھ نہیں ہوگی میں نے ساری زندگی جمہوریت کے ساتھ چلا آئندہ بھی یہی کرونگا۔ عمران خان کو کور کمیٹی نے بتایا کہ شیخ رشید سے بچے مگر عمران خان نے کہا کہ معاملات طے ہوگئے ستمبر میں انتخابات ہونگے
مران خان نے کہا، معاملات طے کر لیے، ستمبر میں الیکشن ہوں گے ۔ عمران خان نے سپریم کورٹ کو بدنام کیا،عمران نے کہا کہ پلان کے مطابق جسٹس تصدق حسین ریٹائر ہوجائیں گے اور پھر فلاں جج آجائے گا ،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ ’وہ‘کہتے ہیں کہ قادری صاحب کے ساتھ چلو۔جب جاوید ہاشمی سے پوچھا گیا کہ کون سے جج کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس کے بارے میں کہا گیا۔عمران خان نے پورا منصوبہ کور کمیٹی کے سامنے رکھالیکن میں نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ قوم آپ کے ساتھ ہے، نوجوان آپ کے ساتھ ہیں،تحریک انصاف اغواء ہوگئی ہے۔میں نے عمران خان کو کہا کہ آنے والا الیکشن ہمارا ہوگا لیکن اگر ہم شارٹ کٹ پر چلیں گے تو یہ اچھا نہیں ہے۔ہم فوج ،عدلیہ اور اداروں کو خراب کر کے اقتدار لے لیں تو میں ایسے اقتدار کا حصہ نہیں بنوں گا۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ،آئین کی بالادستی کےلیے جان دےدوں گا ، پارلیمنٹ کے باہر کھڑاہوں،اندرنہیں جاؤں گا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کوملک کے آئین کی کوئی پرواہ نہیں ہے، آج بھی پارٹی کا صدر ہوں کیونکہ مجھےعمران خان نے پارٹی سے نکالنے کا آئینی طریقہ استعمال نہیں کیا، ملک میں ووٹ نہیں بندوق کی طاقت کو تسلیم کیا گیا۔ان کا کہناتھا کہ پوری کورکمیٹی نے کہا کہ شیخ رشید سے بچیں۔
جاوید ہاشمی نے الزام لگایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کے بغیر نہیں چل سکتے لیکن میں ہر بات پر اعتراض اٹھاتا رہا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہا تھا کہ میاں نواز شریف کی ٹیمیں تھرڈ کلاس ٹیمیں ہیں،انہوں نے قوم کے مسائل حل نہیں کئےاور شہباز شریف پر ایف آئی آر ہو جاتی تو کیا ہوتا، 14 لوگوں کو گولیاں لگ جاناکوئی چھوٹی بات ہے؟
انہوں نے کہا کہ میں کسی کے ساتھ نہیں ہوں،میں کسی صف میں نہیں ہوں اور صرف ان کے ساتھ ہوں جوآئین کی بالادستی کے لئے لڑتے ہیں،عمران خان کا امیج قوم کی نظر میں خراب ہوگیا۔
383 total views, 1 views today