رپورٹ : شاہ اسد علی
الیکشن 2018 میں سوات کے عوام نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو بھاری مینڈیٹ سے نوازا تو اس کے بدلے میں تحریک انصاف کی قیادت نے سواتیوں کا وہ دیرینہ مطالبہ بھی پورا کر دیا جو قیام پاکستان کے بعد چلا آ رہا تھا کہ سوات سے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے سواتیوں کے اس مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے سوات سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی خاندان کے چشم و چراغ فرزند سوات محمو دخان کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مقرر کرکے ان کو تاریخ میں پہلی بار سوات کے وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز بھی دیا ، جسکے بعد لوگوں نے خپل وزیراعلیٰ کا خیر مقدم کیا اور ان سے کافی توقعات وابستہ کئے پی ٹی آئی قیادت نے سوات سے تعلق رکھنے والے منتخب ممبران صوبائی اسمبلی ڈاکٹرا مجد اور محب اللہ کان کو صوبائی کابینہ میں شامل کرکے ان کو اہم وزارتیں معدنیات اور زراعت کا قلمدان بھی دیا گیا ، جبکہ سوات سے تعلق رکھنے والے نوجوان قیادت اور شعلہ بیان مقرر مراد سعید کووفاقی وزیر مملکت برائے مواصلات سونپا گیا اور اس طرح سوات سے تعلق رکھنے والے دو صوبائی وزراء اور ایک وفاقی وزیر بھی صوبائی وزیر بھی صوبائی و وفاقی کابینہ میں شامل ہوئے
یہاں تک کہ ایک مخصوص لابی کی جانب سے وزیراعلیٰ محمود خان کو ہٹانے کی مہم بھی چلائی گئی لیکن وزیراعظم عمران خان نے محمود خان کو اسلام آباد طلب کرکے ان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ محمود خان آئندہ پانچ سالوں کیلئے اس منصب پر رہیں گے تحریک انصاف کی طرف سے سوات کو ایک اور تحفہ بھی ملا ہے ملک بھر کے ان سات اضلاع میں سوات کو بھی شامل کیا گیا جہاں وزیراعظم اپنا گھر سکیم کی منظوری دی گئی وزیراعظم کے اس سکیم کے تحت درخواستیں جمع کرانے کا عمل جاری ہے اور سوات میں اس سلسلے میں جتنا کام ہوا ہے اور رجسٹریشن بارے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات محمد فواد خان اور اسسٹنٹ کمشنر بابوزئ جو کہ اس سکیم کے فوکل پرسن بھی ہے ریاض علی خان سے خصوصی نشست ہوئی انہوں نے بتایاکہ سوات میں لوگ وزیراعظم اپنا گھر سکیم میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں اور اب تک 35000سے زائد فارمز جمع کئے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ خاندان میں (خاندان، بیوی، اور انحصار کردہ بچوں) میں صرف ایک ہی فرد کی رجسٹریشن قابلِ قبول ہوگی،پہلے مرحلے میں پورے صوبے میں رجسٹریشن سنٹرز کے لیے سوات سنٹر کا اانتخاب کیا گیا ہے۔جہاں خیبر پختونخوا کا کوئی بھی شہری رجسٹریشن فارم جمع کروا سکتا ہے۔ تاہم ہت جلد ہی صوبے کے دوسرے اضلاع میں بھی رجسٹریشن سنٹرز کھولے جائینگے۔ اس کے علاوہ بہت جلد ہی آن لائن رجسٹریشن بھی لانچ کر دی جائیگی۔ جس کے ذریعے شہری خود باآسانی اپنی رجسٹریشن فارم جمع کراسکیں گے، جس کی فیس ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے میں چونکہ رجسٹریشن کا عمل 2ماہ تک جاری رہے گا، لہذا دوسرے اضلاع کے عوام اپنی سہولت کے پیشِ نظر اپنی ضلع کے باری یا آن لائن رجسٹریشن کا انتظار کریں،تاکہ رش کی وجہ سے کسی بھی قسم کی زحمت نہ اُٹھانی پڑے۔ رجسٹریشن فارم نادرا کی ویب سائٹ www.nadra.gov.pk سے مفت حاصل کیاجا سکتا ہے، نیز ڈپٹی کمشنر سوات،سوات کے تمام متعلقہ اسسٹنٹ کمشنران، تمام ٹی۔ایم۔ایز اور تمام یونین کونسل کے دفاتر سے مفت حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اس لیے بازاروں میں مہنگے داموں خریدنے کے بجائے مفت حاصل کریں۔ تمام دکانداروں کو بھی تنبیہہ دی جاتی ہے کہ دس (10) روپے سے زیادہ وصول نہ کریں بصورت متعلقہ دوکاندار/فوٹوسٹیٹ سنٹر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن فارم ڈپٹی کمشنر سوات کے منتخب رجسٹریشن سنٹر بمقامِ گراسی گراونڈمیں جمع کر/وا تے وقت250 روپیہ بھی جمع کرانا ہوگا۔جسکا رسید ضرور حاصل کریں اور تسلی کرلیں کہ آپکا شناختی کارڈ اور ٹریکنگ نمبر درست درج کیا گیا ہے۔ فارم انتہائی آسان، اور ایک صفحے پر مشتمل ہے، اس لیے ایجنٹوں وغیرہ کو پیسے دینے کے بجائے خود پُر کریں،
تاہم انگریزی کے بڑے حروف (Block Letters)اور صاف الفاظ کے ساتھ پُر کریں۔ضعیف العمر افراداور مستورات کو رجسٹریشن سنٹرزآنے کی زحمت نہ کریں،ایسے شہریوں کے لیے دوسرا بندہ فارم جمع کرواسکتاہے۔انہوں نے بتایا کہ کسی کا اپنا گھر ہو تو وہ اس سکیم میں اپلائی نہیں کر سکتا اس کی باقاعدہ تصدیق کی جائے گی اورڈیٹا ہاؤسنگ منسٹری کو بھیجا جائے گا ، اگر کسی نے اس طرح کی رجسٹریشن کی بھی ہو تو اس کو کینسل کیا جائے گا چونکہ یہ اسکیم ان لوگوں کیلئے جن کے اپنے مکانات نہیں ہے اور جو غریب لوگ ہیں جن کو سر چھپانے کی جگہ میسر نہیں ہے تو اس میں اُن لوگوں کو شامل نہیں کیا جا رہا ہے جو اپنے گھر کے مالک ہو اس سے فائدہ غریب عوام اُٹھا سکیں گے سروے مکمل ہونے کے بعد جگہ کاتعین کیاجائیگا، اسسٹنٹ کمشنر بابوزئ ریاض علی خان نے بتایا کہ تمام عمل کی میں خود نگرانی کر رہا ہوں اور اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔
2,457 total views, 2 views today