تحریر :غفور خان عادل
عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تحریک انصاف کی حکومت نے ایک جامع پلان تیار کر رکھا ہے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے ہر دلعزیز وزیراعلیٰ محمود خان کی خصوصی اور ذاتی دلچسپی کے باعث اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان دیگر عوامی مفادات کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبر پختونخوا میں پن بجلی منصوبوں کی فوری تکمیل کیلئے پر عزم ہیں اور وہ اس سلسلے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اس سلسلے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذریعے آئندہ پانچ سالوں کیلئے تیار کرنے والے منصوبوں کی تفصیلات طلب کی انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے ممبران سیکرٹری انرجی اینڈ پاور اور خزانہ ہوں گے یہ کمیٹی پن بجلی سے متعلق منصوبوں کو حتمی شکل دے گی جنہیں آئندہ پانچ سالوں میں عمل درآمد کے مرحلے میں داخل کیاجائے گا ۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ 356 مائیکر ہائیڈل پاور سٹیشنز میں جو مکمل کئے گئے ہیں انہیں مقامی کمیونٹی کے حوالے کرنے اور اُنہی کے ذریعے چلانے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے اور باقی ماندہ چھوٹے بجلی کے اسٹیشنوں کو آئندہ تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی مذکورہ اجلاس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیراطلاعات شوکت یوسفزئ ، صوبائی ترجمان اجمل وزیر کے علاوہ چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، انرجی اینڈ پاورسیکرٹری سلیم اور ایڈوائزر نے شرکت کی اجلاس میں وزیراعلیٰ کو صوبے میں جاری تمام مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی وزیراعلیٰ کو گزشتہ اجلاسوں میں فیصلوں پر احکامات اور اُن پر پیش رفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا وزیراعلیٰ کو ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کے پانچ سالہ منصوبوں کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا جس پر وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر قیادت کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاور اور محکمہ خزانہ مل بیٹھ کر ان پانچ منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے لائحہ عمل تیز تر بنائیں انہوں نے مزید کہا کہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ ایک لائحہ عمل وضع کرے کہ پہلے مرحلے میں ہی یہ 356 مائیکر ہائیڈل پاور پراجیکٹ میں جو منصوبے تکمیل کے قریب ہیں انہیں آئندہ تین مہینوں میں مکمل کریں اورمقامی کمیونٹی کے ذریعے چلانے بشمول انتظام اور انصرام کا مکمل بندوبست کے ذمہ دار ہوں گے اجلاس میں انرجی اینڈ پاور کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جو پراجیکٹ اے ڈی پی سے شروع اور مکمل کئے گئے ہیں جنہیں نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے تیار ہیں جو صوبے کے وسائل میں اضافے کا باعث بنے گا جس پر کیبنٹ سے منظوری کے بعد عمل درآمد بھی شروع کیا جائے گا
اجلاس کو بتایا گیا کہ تین مہینوں تک پہلے مرحلے والے 356 مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس مکمل کئے جائیں گے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے اس بات پر برہمی ظاہر کی کہ اب تمام مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹس کیوں مکمل نہیں ہوئے اور تنبیہ کی کہ آئندہ اس قسم کے تاخیری حربے استعمال نہ کئے جائیں وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کی میٹنگ کم از کم سال میں دو بار بلائی جائے اور سی او او PEDO کنٹریکٹرکے حوالے سے جو سزائیں وغیرہ ہے ان کے نفاذ کو کنٹریکٹ کے قواعد و ضوابط کے مطابق عملی جامہ پہنائے یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کی طرف سے متعلقہ حکام کو عوام کی فلاح و بہبود اورترقی کے کاموں کے حوالے سے جو ہدایات دی گئی ہے اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ان حکام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے تاہم وزیراعلیٰ کی ذاتی دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکام ان کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے اور اس حوالے سے وہ ان تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے جس کی ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے ضرورت ہے ادھر عوام نے بھی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو اس قسم کے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔
2,408 total views, 2 views today