تحریر:ارشدعلی خان
ہمارے ہاں باصلاحیت افراد کی کوئی کمی نہیں،زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والوں میں ملک وقوم کا نام روشن کرنے والوں میں سوات سے تعلق رکھنے والے ایک باہمت نوجوان اور ماہر تعلیم عمرحسین بھی شامل ہے،جنہوں نے کم میں ہی محکمہ تعلیم میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے ترقی کے وہ منازل طے کئے ،جو کم لوگوں کو نصیب ہوتے ہے،اور اس شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے آج سوات بورڈ میں بحیثیت کنٹرولر تعینات ہے،انہوں نے سوات بورڈ میں کنٹرولر کا چارج سنبھالنے کے بعد ایسے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں،جس کا ماضی میں تصور نہیں کیا جا سکتا،تاہم ان کی تعیناتی کے بعد سوات تعلیمی بورڈ میں کافی تبدیلی آئی ہے،اور کنٹرولر عمر حسین کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے سوات تعلیمی بورڈ آج حقیقی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے،گزشتہ دنوں سوات تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی ،جس میں کنٹرولر عمرحسین کے علاوہ مختلف سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کے علاوہ دیگر اساتذہ کرام اور طلباء کو مدعو کیا گیا،
اس موقع پر کنٹرولر بورڈ نے طلباء کے لئے آن لائن امتحانی داخلوں کا اعلان کیا،جماعت نہم اور دہم کے طلباء وطالبات آن لائن داخلوں کی سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے،بورڈ نے آن لائن داخلوں کے لئے سافٹ وئر بھی تیار کردیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمر حسین اور عزیزاحمد نے کہا ہے،کہ سوات بورڈ کی طرف سے طلباء وطالبات کے امتحانی داخلوں کے لئے آن لائن سسٹم متعارف کیا جارہاہے،انہوں نے کہا اب جماعت نہم ودہم طلباء اور طالبات اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے ،سکولز انتظامیہ زیر تعلیم طلباء و طالبات کے لئے آن لائن داخلہ کرسکیں گے،14دسمبر سے قبل سکول انتظامیہ داخلے کراسکیں گے،سوات تعلیمی بورڈ نے جدید تقاضوں کے مطابق جماعت نہم اورجماعت دہم کے طلباء وطالبات کے امتحانات کے لئے داخلوں کے حوالے سے آن لائن طریقہ کار وضع کردیا ہے،
اُنہوں نے کہا کہ سوات تعلیمی بورڈنے ایک سافٹ وئر تیار کر لیا ہے،جس کے تحت آن لائن داخلے کئے جاسکتے ہیں ،اُنہوں نے بتایا کہ فی الحال جماعت نہم اور دہم کے طلباء وطالبات اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔اور تمام سکولوں کے انتظامیہ کو مطلع کیا جاتا ہے،کہ وہ طلباء و طالبات کے لئے داخلوں کے حوالے سے14دسمبر سے پہلے پہلے رابطہ کرکے آن لائن داخلوں کا فائدہ اُٹھائیں،اور لنک کے ساتھ ساتھ ویڈیوبھی یوٹیوب پر دستیاب ہوگی،جو ڈاون لوڈ کی جاسکے گے،اس سلسلے میں اُنہوں سے چیئرمین سوات بورڈ کی کارکردگی کو سراہا،اور کہا کہ ان کی رہنمائی میں کافی کام کیا ہے،واضح رہے کہ سوات بورڈ کی طرف سے اسطرح کے انقلابی اقدامات کو عوامی سطح پر سراہاجارہا ہے،اور اس حوالے سے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر عمر حسین اور بورڈ انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔دریں اثناء سوات تعلیمی بورڈ کا محمودخان ایڈیٹوریم میں ایک تقریب کا انعقاد ہوا جس میں خیبرپختونخوا کی وزیر زراعت محب اللہ خان ایم پی اے فضل حکیم ،ایم پی اے عزیز اللہ خان نے اُن ذہین طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کئے،جنہوں نے میٹرک اور انٹر کے آرٹس ،سائنس اور کمپیوٹر سائنس امتحانات کے حالیہ نتائج میں پہلی تین پوزیشن حاصل کئے ہیں،محب اللہ خان نے میٹرک اور انٹر کے پری میڈیکل وانجینئرنگ گروپس،فضل حکیم خان نے کمپیوٹر سائنس گروپ اور عزیز اللہ گران نے آرٹس گروپ میں اول ،دوئم اور سوئم آنے والے طالبعلموں کو بالترتیب سونے ،چاندی اور کانسی کے تمغوں کیساتھ ساتھ پچاس،پینتالیس اور چالیس ہزار روپے نقد انعامات دئے
چیئر مین بورڈ آف انٹر میڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن سوات پروفیسر تسبیح اللہ ،بورڈکے کنٹرولر امتحانات عمرحسین اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اور انہیں بورڈ کی کارکردگی ،تازہ پیشتر اور ائندہ لائحہ عمل سے تفصیلی آگاہ کیا جبکہ مہمان خصوصی ومہمانان اعزاز نے بورڈ کی عمارت میں وزیراعلیٰ سے منسوب نو تعمیرشدہ محمود خان آڈیویٹوریم اور سیدو کانفرنس ہال افتتاح بھی کیا ،اس موقع پر خطاب میں تینوں مہمانان نے واضح کیا کہ ان کے حکومت نے صوبے میں شروع دن سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے اسے ترجیح نمبر ایک بنایا جس کا انداہ اس حقیقت سے نخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت کے ابتدائی سال میں صوبے کے 404ارب روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے گئے جبکہ ترجیح نمبر دوئم شعبہ صحت کے سوا محدود وسائل کے پیش نظر دیگرتمام محکموں کے فنڈز کئی گنا کم رہے حتیٰ کہ ایک درجن سے زائد شعبوں کے حامل زراعت جیسے اہم ترین محکمے کے فنڈز کبھی دو ارب روپے سے نہ بڑھ سکے انہوں نے بورڈ کے امتحانی اور انتظامی معاملات کو شفاف وفعال بنانے اور ماضی کی تمام خرابیوں کو دور کرنے پر بورڈ کے چیئرمین اور دیگر عملے کی حسن کارکردگی کو سراہا اور تمام بورڈ ملازمین کے لئے ایک مہینے کی تنخوا ہ کے برابر اعزازئیے کی فوری ادائیگی کا اعلان کیا انہوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت اداروں سے کرپشن،سفارش، اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت کے خاتمے کے علاوہ سزا جزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اسلئے بہتر کام پر انعام ملے گا،جبکہ ناقص کارکردگی کے حامل ملازمین کے بلا امتیاز سرزنش کی جائے گی یہی وجہ ہے کہ ماضی میں بیرونی ملک بیٹھ کر حکومت سے بھی دوہری تنخواہیں وصول کرنے والے اساتذہ اور ڈاکٹروں کے وارے نیارے ختم ہو چکے اور ہر ادارے میں حاضری کے علاوہ میرٹ ،انصاف اور قانون کی بالادستی یقینی بنا دی گئی ہے اُنہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت سے 100روزہ پلان کی تکمیل پر اداروں کی سمت اور اہداف مقررکردئے گئے ہیں اور اب ماضی کے حکمرانوں کے پانچ سالہ کرپشن کے بجائے پانچ سالہ ترقی کا نیادور شروع ہونے کو ہے جس کا مقصد اہل پاکستان کو عظیم قوم بنانا ہے چیئرمین سوات بورڈ نے سوات میں عنقریب آل پاکستان ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کاعندیہ دیتے ہوئے وفاقی صوبائی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں تعاون کی درخواست کی۔
2,867 total views, 2 views today