اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مجھ سے اپوزیشن کے 7ارکان نے این آر او مانگا، ایک ممبر تو یہاں اسوقت بھی ایوان میں بیٹھا ہے جس نے مجھے اپروچ کیا، مراد سعید نے قومی اسمبلی میں سنسنی خیز انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس جاری ہے۔قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے انکشاف کیا ہے کہاپوزیشن کے 7اراکین نے ان سے این آر او مانگا ہے اور ایک ممبر تو اسوقت بھی اس ایوان میں موجود ہے جس نے این آر او کیلئے ان سے اپروچ کیا ہے۔ مراد سعید نےکسی کا نام نہیں لیا تاہم ان کا کہنا تھاکہ انہوں نے اپنی وزارت کا فرانزک آڈٹ کروایا ہے اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کسی کو چھوڑ دینگے تو ایسا نہیں ہو گا ، جس جس نے کرپشن کی ہے اس کا نام وہ متعلقہ اداروں کو تفصیلات کے ساتھ بھیجیں گے۔ مراد سعید نے تقریر کرتے ہوئے قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کی اور اس کے بعد کرپشن کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسمبلی کے جس رکن پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے اس کو ڈی چوک میں سر عام پھانسی دی جائے اور اس کے تمام اثاثے ضبط کئے جائیں۔ مراد سعید نے تقریر کرتے ہوئے قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کی اور اس کے بعد کرپشن کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسمبلی کے جس رکن پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے اس کو ڈی چوک میں سر عام پھانسی دی جائے اور اس کے تمام اثاثے ضبط کئے جائیں۔قرارداد پیش کرنے کے بعد مراد سعید نے حکومتی بنچوں پر بیٹھے اراکین سے تائید طلب کی جس پر سب نے حمایت کا اعلان کیا جبکہ اس دوران شور مچاتی ہوئی اپوزیشن بالکل خاموش ہو چکی تھی۔ مراد سعید نے جب اپوزیشن بنچوں سے اپنی قراداد کی حمایت طلب کی تو کسی کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔
1,814 total views, 2 views today