تحریر : خورشید علی
حسن کی دیولئی اور سدا سہاگن وادی سوات کواپنی قدرتی حسن و رعنائیوں کیوجہ سے پوری دُنیا میں ایک منفرد مقام حاصل ہے اور اس جنت نظیر وادی کو اپنی خوبصورتی کیوجہ سے ایشیاء کا سوئٹزر لینڈ بھی کہا جاتا ہے جس طرح سوات خوبصورت اور حسین ہے اس طرح سوات کے لوگ انتہائی مہمان نواز اور مہمانوں کیلئے دل میں جگہ دینے والے لوگ ہیں جس کا عملی مظاہرہ ان مہمان نواز لوگوں نے حالیہ برف باری کے دنوں میں کیا سوات میں مثالی امن کے پیش نظر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے جب سوات میں برف باری اور حسین وادی کا نظارہ کرنے کیلئے سوات میں ڈیرے جما دئیے تو یہاں کے لوگوں نے بھی مہمان نوازی کی ایک ایسی مثال قائم کی جس کا ملک بھر میں چرچہ ہونے لگا اگر ایک طرف مری میں وہاں کے مقامی لوگوں کا سیاحوں کے ساتھ نا مناسب رویہ اور سیاحوں کو مختلف طریقوں سے تنگ کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف سوات کے لوگوں نے ان سیاحوں کیلئے دل کی دروازے کھول دئیے امسال موسم سرما میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی سوات آمد اور سوات میں بلا خوف و خطر ان کی نقل و حمل اور دور دراز علاقوں میں ان سیاحوں کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سوات میں مثالی امن ہی سیاحوں کو سوات کی طرف کھینچ لارہی ہے
اس سلسلے میں سوات انتظامیہ اور پولیس کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیاجا سکتا انتظامیہ کی جانب سے سوات میں سیاحوں کی آمد کیلئے اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو سوات کے پر امن علاقے کی طرف راغب کرنے کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں مالم جبہ میں برف پوش پہاڑوں پر اسکی ٹورنامنٹ میں ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی شرکت اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی اس ٹورنامنٹ میں غیر معمولی دلچسپی بھی سوات میں مثالی امن کا واضح ثبوت ہے اور یہ صورتحال عالمی سطح پر سوات کے امن کو اُجاگر کرنے کا ذریعہ بن رہا ہے اور پوری دُنیا کو سوات کے حوالے سے ایک مثبت پیغام مل رہا ہے ماضی میں مری ہوٹل مالکان کی طرف سے سوات کیخلاف منفی پروپیگنڈا کرکے سوات کی سیاحت کو نقصان پہنچایا گیا ہے آج وہی لوگ اپنے کئے کا خمیازہ بھگت رہے ہیں آج سوات کے ہوٹل مالکان ان کیخلاف منفی پروپیگنڈا تو نہیں کر رہے ہیں لیکن مری میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سیاحوں کو مری جانے سے روک رہا ہے اور ان وجوہات کی بناء پر سیاحوں نے مری سے بائیکاٹ کیا ہوا ہے تاہم سوات میں موسم سرما میں برف باری کا نظارہ دیکھنے کیلئے ملک بھر سے سیاح اُمڈ آئے اور سوات میں قیام و طعام کیلئے ہوٹل مالکان اور ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ افراد نے ان سیاحوں کیلئے مناسب ریٹ پر بہترین انتظام بھی کیا یہاں اگر سوات کے ہوٹل مالکان کے تعاون کا ذکر نہ کیا جائے تو یہ مناسب نہیں ہو گا .
سوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان اور جنرل سیکرٹری وکیل احمد کانجو دونوں اس دھرتی سے محبت کرنے والے ہیں اور جب سیاحوں نے سوات کا رُخ کیا تو ان دونوں نے تمام ہوٹلز مالکان کو ہدایت کی کہ سیاحوں کے ساتھ غیر مناسب رویہ نہ کیا جائے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا مظاہرہ کیا جائے ان کیلئے مناسب نرخ پر قیام اور طعام کا بندوبست کیا جائے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے سیاحوں کو اس حوالے سے کسی قسم کی شکایت کا موقع نہیں ملا اور نہ اس حوالے سے لوگوں کی طرف سے کوئی شکایت ہوئی اس طرح مقامی لوگوں کی طرف سے سیاحوں کے ساتھ تعاون کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی سیاحتی علاقوں تک رسائی میں مدد کی گئی سوات میں برف باری کے نظارے کیمرے کے آنکھوں میں محفوظ کرنے کے مواقع سیاحوں کو ملنے سے ان کی خوشی کی کوئی حد نہیں رہی سیاحوں کو دور دراز اور پہاڑی سیاحتی علاقوں میں دیکھ کر مقامی لوگوں نے بھی ان علاقوں کارخ کرنے کیلئے کمر کس لی مختلف علاقوں میں جا کر برف پوش علاقوں سے خوف لطف اندوز ہوئے امسال سوات میں موسم سرما میں جس انداز میں سیاحوں کی موجودگی دیکھنے میں آئی ماضی میں اس طرح دیکھنے کو نہیں ملی اور اس صورتحال نے پوری دُنیا کو ایک ایسا پیغام دیا ہے کہ ہر کسی کا دل یہ چاہتا ہے کہ وہ سوات آ کر ان حسین نظاروں سے محظوظ ہو سکے اور سیاحوں کو سوات کی طرف راغب کرنے کا ذریعہ بھی یہی سیاح بن گئے جو سوات آ کر اپنے دوست و احباب اور پیاروں کو اس طرف آنے کا ذریعہ بنے ادھر یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کا تعلق بھی سوات سے ہے اور وہ بھی سوات میں سیاحت کے فروغ کیلئے پر عزم ہیں
وزیراعلیٰ محمود خان نے واضح کیا ہے کہ سوات کو سیاحت کا حب بنایا جائے گا اور اس مقصد کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیں گے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر متعلقہ حکام اور سوات انتظامیہ سرگرم عمل ہے اور سوات میں نئے سیاحتی مقامات جن میں گبین جبہ ، مانڈل ڈاگ درہ ، جاروگو وغیرہ شامل ہے کو متعارف کرایا جا رہا ہے اور ان علاقوں تک سیاحوں کی رسائی کیلئے سڑکیں تعمیر کی جا رہی ہے وزیراعلیٰ کی خصوصی دلچسپی کے باعث ان علاقوں کو جلد ہی سیاحوں کی رسائی یقینی ہو جائے گی اس طرح سوات سے تعلق رکھنے والے فرزند سوات وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی سوات میں سڑکوں کا جال بچھانے کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے ان کی کوشش ہے کہ کالام سڑک کی جلداز جلد تعمیر ہو جائے اس سلسلے میں انہوں نے متعلقہ حکام کو اضح ہدایات دی ہے
مراد سعید کی خصوصی دلچسپی کے باعث سوات میں سیاحتی علاقوں تک رابطہ سڑکوں کی ضرورت ہے ان علاقوں کیا سروے بھی شروع ہو چکا ہے تاکہ ان علاقوں تک لنک روڈز تعمیر کئے جا سکے مراد سعید کی ان کوششوں کو سوات کے لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور سوات کے لوگوں نے وزیراعلیٰ محمود خان ، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید سے توقعات وابستہ کر رکھی ہیں کہ ان کی ذاتی کوششوں کیوجہ سے سوات میں نہ صرف سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ سوات حقیقی معنوں میں سیاحت کا حب بن جائے گا ان حلقوں نے ان کی توجہ اس طرف بھی مبذول کرائی
کہ سوات کے سیاحت کیلئے سوات ائیر پورٹ کو پروازوں کیلئے بحال کرنا انتہائی ضروری ہے اگر سوات کو حقیقی معنوں میں سیاحت کا حب بنانا ہے تو سوات ائیر پورٹ کو پروازوں کیلئے بحال کرنا ہو گا اُمید کی جاتی ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نہ صرف سوات ائیر پورٹ کو پروازوں کیلئے بحال کرے گی بلکہ سوات کو سیاحت کا حب بھی بنا کر رہے گی ۔
5,372 total views, 2 views today