تحریر؛۔ فضل خالق خان
سوات جسے اللہ تعالیٰ نے خوبصورت وادیوں کے ذریعے جنت ارضی بنادیا ہے ، یہاں کے خوبصورت نظارے نہ صرف دل کو لبھاتے ہیں بلکہ سیاحوں کو اپنی سحر میں جھکڑ کر انہیں طویل عرصہ تک یہاں رہنے پر بھی مجبور کرتے ہیں اور پھرسوات سے جانے کے بعد بھی ان کا ہروقت یہاں دوبارہ آنے کا من کرتا ہے ، سوات کی ہر وادی کی اپنی ایک انفرادیت ہے جس میں سطح سمندر سے تقریباً9 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع مالم جبہ کو سال کے بیشتر موسموں میں برف کے حسین نظاروں نے دیگر وادیوں کے مقابلے میں منفرد بنادیا ہے ، سوات میں کشیدگی کے دوران یہاں کے خوبصورت نظاروں کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا تھا لیکن 2009 میں فوجی اپریشن کے نتیجے میں بحالی امن کے بعد یہاں کے خوبصورت نظاروں تباہ شدہ جنگلات اور سیاحوں کے قیام کیلئے ہوٹل کی دوبارہ آباد کاری کا عمل اس تیز ی سے مکمل کیا گیا جو نہایت ہی حیران کن ہے، یہاں کے جنگلا ت میں تیز ی سے اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں دنیا کی بہترین چیئر لفٹ سسٹم بھی لگائی گئی ہے جو مالم جبہ آنے والے سیاحوں کو پہاڑی کی چوٹی تک پہنچا نے کے ساتھ ساتھ خوبصورت وادی کی سیر بھی کراتی ہے،اب مالم جبہ میں ہر سال مختلف اداروں کی جانب سے دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں سنو فسٹیول کا انعقاد بھی کئی سال سے تواتر کے ساتھ کیا جاتا ہے
جس میں نہ صرف مقامی بلکہ ملک اور بیرون ممالک سے سیاح اور برف کے کھیل کھلنے والے کھلاڑی آکر نہ صرف خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ یہاں پڑنے والی برف باری میں اسیکنگ، برف پر کھڑے ہوکر نیزہ بازی، پیرا گلائڈنگ اور دیگرکئی قسم کے مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں جس میں حصہ لینے والے کھلاڑی ان مقررہ دنوں میں نہ صرف خود خوش ہوتے ہیں بلکہ انہیں دیکھ دیکھ کر دیگر لوگوں میں بھی اس طرح کے کھیل کھیلنے کا حوصلہ پید ا ہوتا ہے ۔بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے اور بچیاں بھی ان کھلاڑیوں میں شامل ہوتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہماری آنے والی نسل میں بھی برف کے کھیل کھیلنے کا بڑا جذبہ موجود ہے ،اس سال مالم جبہ کی خوبصورت بر ف پوش وادی میں دسمبر کے مہینے کے آخر میں29 اور 30 تاریخ کو ایک بارپھر سنو فسٹیول کا انعقا کیا گیا
جس میں نہ صرف مقامی ،ملک اور دنیا کی دیگر مختلف ممالک جن میں فرانس ، بلجیم، چائنا، کینڈا اور دیگر کئی ممالک کے سیاح مردو خواتین شامل تھے نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے تقریب کی رونقوں کو دوبالا کیا۔ یوں تو ہر سال برف باری کے موسم میں وادی مالم جبہ میں سنوفسٹیول کا انعقاد گزشتہ کئی سال سے تواتر کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے اور اس میں متذکرہ کئی مخصوص کھیل کھیلے جاتے تھے لیکن امسال اس میں ایک نئے کھیل آئس اسکیٹنگ اور برف پر بیٹھ کر یوگا کی مشق بھی کی گئی جو شیشے کی طرح جمی ہوئی برف کی مضبوط تہہ پر مخصوص جوتے پہن کر کھیلا جاتا ہے یہ کھیل وادی مالم جبہ میں پہلی بار کھیلا گیا جس میں کھیلنے والوں نے اپنا کمال دکھایا تو دیکھنے والوں نے انہیں داد دینے میں کوئی کنجو سی نہیں دکھائی، افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر ملاکنڈ ڈویشن سید ظہیر الاسلام تھے انہوں نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے حوالے سے سوات کو ایک منفرد مقام حاصل ہے سوات کے پر فضاء مقامات اور حسین وادیاں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ کرلاتی ہیں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد کی سوات میں موجودگی یہاں مثالی امن کا ثبوت ہے مالم جبہ اور کالام کی شاہراہیں آئندہ سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گی، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم، اسسٹنٹ کمشنر سمیت دیگر اعلیٰ حکام اور کھلاڑیوں کے علاوہ ملکی وغیر ملکی سیاح بھی بڑی تعداد میں موجود تھے
کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے واضح کیا کہ سوات کی عوام ، پاک فوج ، سیکورٹی فورسز اور پولیس کی قربانیوں کی بدولت آج سوات میں مثالی امن قائم ہوچکا ہے اور لوگ بلا خوف وخطر سوات آکر یہاں کی خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہورہے ہیں، سوات میں سیاحوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اس کا ثبوت ہے کہ دیگر علاقوں کی بہ نسبت سوات میں لوگ خود کو محفوظ تصور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ امن کی بحالی کے بعد پاک فوج نے اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کر دئیے ہیں اور 80 فیصدچیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا ہے پولیس عوام کی حفاظت کیلئے پر عزم ہے، مثالی امن کیوجہ سے سیاحوں نے سوات کا رُخ کر رکھا ہے سیاح بڑی تعداد میں سوات آ رہے ہیں جو سوات کے پر فضاء مقامات اورحسین نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بھی سوات کی ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت کی فروغ پر خصوصی توجہ دے رکھی ہے،سیاحتی علاقوں مالم جبہ اور کالام کی سڑکوں کو آئندہ سال کے آخر تک بین الاقوامی معیار کے تعمیراتی کام سے مکمل کر دیا جائے گا ان سیاحتی علاقوں کی سڑکوں کی حالت درست ہونے کے بعد ان علاقوں تک سیاحوں کی رسائی ممکن ہو جائے گی اور سیاحت کو مزید فروغ ملے گا جس سے یہاں کی لوگوں کی معاشی مشکلات کا خاتمہ ہوگا، تقریب کے اختتام کے پہلے دن مختلف قسم کے کھیل جس میں ٹیوب کے ذریعے برف پر پھسلنے کے ساتھ ساتھ اسکینگ ، پیرا گلائڈنگ ، نیزہ بازی اور پہلی مرتبہ شیشے کی طرح مضبوط جمی بر ف پر آئس اسکیٹنگ بھی کھیلی گئی جس میں دن بھر کھیلنے والے خوب محظوظ ہوتے رہے ، دن بھر کی تھکے کھلاڑیوں اور خوبصورت نظارے دیکھنے کیلئے آنے والے ہزاروں سیاحوں کو تھکان سے بچانے کیلئے روح کی غذا یعنی موسیقی کی خوبصورت تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں مقامی موسیقی کے ساتھ ساتھ عام گانوں کی دھنوں پر منچلوں نے خوب ہلہ گلہ کیا اور یخ بستہ وادی کے ماحول کو اس قدر گرما کے رکھ دیا کہ کسی کو رات کے وقت بھی رگوں میں خون جمانے والی سردی کا احساس تک نہ ہوا۔ موسیقی کی تقریب سے پہلے شا ندار آتش بازی بھی کی گئی جس سے پوری وادی بقعہ نور بن گئی اور نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بڑے بوڑھے اور بچے بھی خوبصورت
دھنوں پر رقص کرتے رہے ، خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد بھی تقریب سے لطف اندوز ہوتی رہیں ۔
دوروزہ سنوفسٹیول میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں نے کہا کہ اس علاقے کے نظارے نہایت ہی خوبصورت ہیں یہاں سال کے بیشتر مہینوں میں پڑنے والی برف کی وجہ سے برف پر کھیلنے والے سپورٹس مقابلوں سے اس کی اہمیت بہت زیادہ ہوجاتی ہے لہذا حکومت پاکستان کو اس علاقے کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی چاہئے ۔ غیر ملکی سیاحوں جن میں بیلجیم، فرانس، چائنا وغیرہ کے سیاح بھی شامل تھے نے’’سوات نیوزڈاٹ کام ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوات کا قدرتی حسن بے مثال ہے جہاں ایڈونچر پسند کرنے والے سیاحوں کے لئے بہت سارے مواقع موجود ہیں، یہاں نہ صرف خوبصورت برف پوش پہاڑ ہیں بلکہ ، گھنے جنگلات اور ٹریکنگ کے لئے اونچی چوٹیاں بھی جابجا بکھری پڑی ہیں،انہی خاصیتوں کی وجہ سے مالم جبہ مستقبل میں بین الاقوامی سیاحت کے لئے سب سے اہم مقام ہوگا، انہوں نے پوری دنیا کی سیاحوں کو سوات اور مالم جبہ آنے کی دعوت دی اور کہا کہ نہ صرف یہ وادی خوبصورت ہے بلکہ سوات کے لوگ بھی بہت مہمان نواز اور اپنے علاقوں کی طرح خوبصورت ہیں تاہم غیر مقامی سیاحوں نے مالم جبہ تک پہنچنے والی روڈ کی خستہ حالی کی بھی شکایت کی جو گزشتہ کئی سال سے تعمیر ہونے کے دعووں کے باؤجود مکمل نہیں کی جارہی ہے اور اس کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر علاقے تک پہنچنے والے بیشتر سیاحوں کے لئے زحمت کا باعث ہے لہذا اگر اس خوبصورت علاقے تک پہنچنے کیلئے سڑک کی تعمیر پر توجہ دی جائے تو یقینی طورپر اس علاقے میں سنو فسٹیول اور دیگر مقابلوں میں لوگوں کی شرکت میں ا ضافے کو بڑھاکر نہ صر ف اس علاقے کی خوبصورتی کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کی نظروں میں لایا جاسکتا ہے بلکہ اس سے یہاں کی لوگوں کی معاشی مشکلات کا بھی مستقل بنیادوں پر خاتمہ ہوسکتا ہے۔
فضل خالق خان
2,004 total views, 2 views today