تحریر ناصرعالم
ضلع سوات کا مرکزی شہر اس وقت مختلف مسائل اور یہاں کے عوام مختلف مشکلات سے دوچار ہیں جنہیں دور کرنے کیلئے دعوے اور وعدے تو بہت ہوئے مگر کسی نے بھی اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا،دیگر مسائل سے قطع نظر اس وقت سب سے بڑا اور فوری طلب مسئلہ رکشوں کی بہتات کاہے جن میں سے بیشتر غیر قانونی،غیر رجسٹرڈاور ٹو سٹروک رکشے شامل ہیں،ریاستی دور میں صرف چند گاڑیوں کیلئے بنائی گئیں سڑکوں پر اب دیگر گاڑیوں کے علاوہ ہزاروں کی تعدادمیں رکشے دوڑتے نظر آرہے ہیں،مینگورہ شہر سمیت سوات کے دیگر علاقوں میں زیادہ تر رکشے ہی ٹریفک قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں کیونکہ رکشوں کے زیادہ تر ڈرائیور کم عمر ہیں،اسی طرح کافی تعدادمیں ایسے بھی ڈرائیور موجود ہیں جو غیر لائسنس یافتہ ہیں جبکہ دیگر رکشہ ڈرائیورٹریفک قوانین سے یکسر ناواقف ہیں جن کی غلط ڈرائیونگ کی وجہ سے شاہراہوں اور ہر چوراہوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں جس کے سبب ٹریفک مسائل اور عوام کیلئے مشکلات سراٹھارہے ہیں،
یہاں پر موجود رکشہ ڈرائیور بھرے بازاروں میں تیز رفتاری کا مظاہرہ بھی کررہے ہیں جس کے سبب ٹریفک حادثات رونما ہورہے ہیں جن میں اب تک لاتعدادلوگ اورخودڈرائیور بھی موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ بہت سے لوگ جسم کے اہم اعضاء سے محروم ہوکر مستقل طورپر معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبورہوچکے ہیں،سوات میں رجسٹرڈرکشوں کی تعدادبہت کم ہے تاہم غیر رجسٹرڈرکشوں کی تعدادانتہائی زیادہ ہے،ان رکشوں کی بہتات کی وجہ سے فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہاہے جس میں سانس لینا دشوار ہوچکاہے اس آلودگی سے سانس،گلے،پیٹ،سینے اور دیگر قسم کے امراض بھی پیداہورہے ہیں اورخصوصاََ دھواں چھوڑنے والے ٹوسٹروک رکشے اس سلسلے میں اہم کرداراداکررہے ہیں،اس کے علاوہ رکشوں کی بے ہنگم آوازیں اوران میں نصب پریشرہارن لوگوں کو ذہنی مریض بنارہے ہیں جس کے سبب اہل علاقہ کوشدید پریشانی کا سامنا رہتا ہے،دوسری جانب رکشہ ڈرائیورمرضی کے مطابق کرایہ وصول کررہے ہیں جس کے باعث رکشہ ڈرائیوروں اور سواریوں کے مابین توتومیں میں یہاں پر روزکا معمول ہے جبکہ بیشتر رکشہ ڈرائیوروں کا رویہ بھی انتہائی نامناسب ہے جو بات بات پر لڑنے جھگڑنے پر اتر آتے ہیں،سوات میں رکشے چلانے والے بہت سے ڈرائیورغیر مقامی ہیں جو مقامی لوگوں کیلئے دردسربنے ہوئے ہیں،
اہلیان علاقہ نے سوال اٹھایا ہے کہ ٹریفک مسائل پر قابوپانے کے حکومتی دعوؤں اور نعروں کو کب عملی جامہ پہنایاجائے گا؟کیونکہ یہاں پررکشہ ڈرائیور ٹریفک قواعداورضوابط کی کھلے عام خلاف ورزی کرتے نظر آرہے ہیں مگر انہیں روکنے ٹوکنے والا کوئی نہیں،ٹریفک اہلکار دن بھر ٹریفک کا پہیہ رواں دواں رکھنے کیلئے مسلسل متحرک نظر آرہے ہیں مگر رکشہ ڈرائیوروں کی غلط ڈرائیونگ کی وجہ سے ان اہلکاروں کو بھی ٹریفک مسائل پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے،عوام کہتے ہیں کہ مختلف اوقات میں یہاں پر غیر قانونی رکشوں کیخلاف اپریشن شروع کرنے کیلئے منصوبے بنائے گئے مگر انہیں تکمیل تک نہیں پہنچایا گیا جس کے سبب ٹریفک مسائل میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہوررہاہے،عوام نے ایک بار پھرحکومت اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مینگورہ شہر سمیت سوات بھر میں غیر قانونی رکشوں اور غیر لائسنس یافتہ وٹریفک قوانین سے ناواقف رکشہ ڈرائیورو ں کیخلاف فوری اورموثر کارروائی عمل لائیں تاکہ ٹریفک مسائل اور عوامی مشکلات کا خاتمہ ہوسکے۔
1,844 total views, 2 views today