مینگورہ(سوات نیوز)پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور تحصیل کونسلر سیدو شریف ڈاکٹر خالد محمود خالدنے کہاہے کہ سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال صرف نام کا ٹیچنگ ہسپتال رہ گیا جہاں مریضوں کیلئے کسی قسم کی طبی سہولیات موجود نہیں یہاں تک کہ ضروری مشینر ی اور وارڈز میں سہولیات بھی ناپید ہیں، ایک اخباری بیان میں انہوں اس بات نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برائے نام ٹیچنگ ہسپتال میں نہ تو نیورو سرجری کا مناسب انتظام ہے اور نہ ہی انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں سہولیات موجود ہیں جبکہ پچیس لاکھ آبادی کیلئے تاحال ڈسٹرکٹ ہسپتال موجود نہیں مگرمیرٹ،صحت اور انصاف کی علمبردار حکومت اوراس کے اہلکار سوات عوام کو جھوٹے نعروں سے ٹر خارہے ہیں، ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ ہسپتال میں ہر طرف گندگی نظر آرہی ہے یہاں لیبر روم اور کیجولٹی بھی برائے نام رہ گئے ہیں جو یہاں کے عوام کے ساتھ نہایت ناانصافی اور ظلم ہے، ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ سیدو ٹیچنگ ہسپتال کی ناکامی کا ثبوت یہ ہے کہ بیشتر سیریس مریضوں کو پشاور ریفر کیا جاتا ہے اوریہ عمل عوام کی مشکلات اورپریشانیوں میں بڑھانے کا سبب بن رہاہے، انہوں نے کہا کہ ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کا انتظام نہیں،انہوں نے کہاکہ حلقہ پی کے پانچ کا ایم پی اے ان تمام کو تاہیوں کا ذمہ دار ہے لہٰذا انہیں استعفیٰ دینا چاہئے جبکہ تمام سیاسی پارٹیاں مل کر ہسپتال کی حالت کو بہتر بنانے میں کرداراداکریں۔
1,546 total views, 2 views today