پشاور(سوات نیوز)وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ جناب محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور .صوبے بھر میں مختلف سیاحتی مقامات پر 49 سرکاری گیسٹ ہاوسز اور 5بوتیک گیسٹ ہاوسزکی آن لائن بکنگ کی منظوری . وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی۔اجلاس سے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیرپر خیبرپختونخوا کی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے ویڑن کی مکمل حمایت کرتی ہے اور کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی سیاسی، سماجی اور اخلاقی حمایت آخر تک جاری رکھیں گے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ محمود خان نے صوبے بھر میں مختلف سیاحتی مقامات پر 49 سرکاری گیسٹ ہاو¿سز اور 5بوتیک گیسٹ ہاو¿سزکی آن لائن بکنگ کی منظوری بھی دی۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کو عید الاضحی کے موقع پر یہ قدم ایک تحفہ کی مانند ہے۔اور موجودہ حکومت خیبر پختونخوا کو سیاحتی مرکز بنانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے صوبائی کابینہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام محکمے ترقیاتی منصوبوں کا ماہانہ جائزہ لیں اور فارن ڈیولپمنٹ اسسٹنس کے فنڈز کے زیادہ سے زیادہ استعمال یقینی بنائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ پی اینڈ ڈی سے ترقیاتی اسکیموں کے تمام پی سی ون کی منظوری تین مہینوں میں یقینی بنائی جائے۔صوبائی کابینہ کے فیصلوں پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر برائے سیاحت محمد عاطف خان نے واضح کیا کہ صوبے بھر میں موجود 169 سرکاری گیسٹ ہا?سز کی بکنگ بھی مرحلہ وار آن لائن کر دی جائے گی۔صوبائی کابینہ نے وزیراعظم پاکستان کے وڑن کے مطابق صوبائی حکومت کے ریسٹ ہا?سز محکمہ سیاحت کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ ان ریسٹ ہا?سز کی تعداد169 ہے جبکہ محکمہ پولیس کے آئی جی ہا? س کی منیجمنٹ اور ریسٹ ہا?سز بھی ٹوارزم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کا اصولی طور پر فیصلہ کر لیا گیا ہے۔محکمہ سیاحت اس سلسلے میں مختلف کنسلٹنسی فرمز کی خدمات حاصل کرے گا۔فی الحال محکمہ سیاحت کو ان ریسٹ ہا?سز کا انتظام و انصرام حوالے کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ ریسٹ ہا?سز کے اثاثے پرائیویٹ سیکٹرکو دینے کے حوالے سے شفاف طریقہ کار وضع کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائیگا۔صوبائی حکومت نے پی ٹی ڈی سی کے انڈومنٹ فنڈ میں 10کروڑ روپے دینے کی بھی منظوری دی۔پریس کانفرنس سے خطاب میں عاطف خان نے واضح کیا کہ آج صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ٹورازم ایکٹ کی منظوری بھی دی جبکہ ایکٹ کی صوبائی اسمبلی سے منظوری کے بعد دو مہینوں کے اندر Provincial Tourism Strategy Board کا نوٹیفیکیشن بھی کر دیا جائے گا۔ ایکٹ کے تحت خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائےگا۔ایکٹ کے تحت صوبائی ٹوراز م سٹریٹیجی بورڈ کی سفارش پر حکومت کسی بھی سیاحتی مقام کو Integrated Tourism Zoneکا درجہ دے سکے گی۔ایکٹ کے تحت ٹورازم پولیس کا قیام عمل میں لایا جائےگا۔ٹورازم پولیس خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں خصوصی پولیس ونگ کے طور پر کام کرے گی۔ایکٹ کے تحت ٹورازم فنڈ ز قائم کیا جائیگا۔سیاحتی سرگرمیوں اور خدمات کی لائسنسنگ اور ضوابط خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی طے کرے گی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل خان وزیر نے بتایا کہ صوبائی حکومت کاایک سال مکمل ہونے پر 18 اگست کو تمام محکموں کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹس وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔صوبائی کابینہ نے، میسرز نیسپاک جن کی خدمات گومل زام ڈیم کے ذریعے191,139ایکڑ اراضی کو زیر کاشت لانے کیلئے حاصل کی گئی تھی، کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی۔ اس پراجیکٹ کے ذریعے مقامی لوگوں کی سماجی و معاشی ترقی ، زراعت، لائیوسٹاک، باغبانی کو فروغ ملے گا۔صوبائی کابینہ نے دیہی علاقوں کی سڑکوں کی بہتری و بحالی(JICA Assisted) پراجیکٹس جن میں600کلو میٹر سڑکیں اور7پل شامل ہیں کی فیزبیلٹی سٹڈی کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے پختونخوا رزمک کیڈٹ کالج ریگولیشن ایکٹ2019ئ کی منظوری دی جس کی منظوری سے رزمک کیڈٹ کالج ریگولیشن1977ئ منسوخ تصور ہوگا اور حکومت رزمک کیڈٹ کالج کے ملازمین کیلئے ریگولیشن بنانے کی مجاز ہوگی۔صوبائی کابینہ نے سول پروسیجر کوڈ1908ئ میں ترامیم کی منظوری دیدی ہے۔ ترامیم کا مقصد کیسوں کو جلد از جلد نمٹانے مقدمات اور تنازعات کے حل کیلئے متبادل انتظام کو یقینی بنانا ہے تاکہ غیر ضروری التوائ اور مقدمات دائر کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ اپنے تنازعات متبادل انتظام کے ذریعے حل کریں اور وقت اور پیسے کے ضیاع سے بچا جا سکے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے بھی قومی اسمبلی میں قانون سازی کیلئے بل متعارف کرایا ہے اور ہدایت کی ہے کہ صوبے بھی اس سلسلے میں قانون سازی کریں تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔کوہستان لوئر، کوہستان اپر اور کولائی پالاس کوہستان کے ڈپٹی کمشنروں نے محکمہ لوکل گورنمٹ کومذکورہ اضلاع جہاں مقامی حکومتیں موجود نہیں ، کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری کیلئے کیس بھجوایا تاکہ مذکورہ ڈپٹی کمشنروں کو بجٹ کی منظوری دی جائے۔لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت صوبائی کابینہ اس کی منظوری دے سکتی ہے۔ صوبائی کابینہ نے آج مذکورہ اضلاع کے بجٹ کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے صنعتی پالیسی2016ءکے تحت انڈسٹریل مراعات اسکیم کیلئے30ستمبر2019ئ کی تاریخ مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔صنعتوں سے وابستہ افراد اور سرمایہ کار30ستمبر2019ئ سے قبل اپنی درخواستیں جمع کرادیں۔ اس کے بعد کوئی درخواست قابل قبول نہیں ہوگی۔وزیراعلیٰ نے کابینہ کو 30دسمبر تک نئی پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔صوبائی کابینہ نے کے پی ازمک کی بورڈز آف ڈائریکٹرز کی دوبارہ تشکیل نوکی منظوری دیدی۔ صوبائی کابینہ نے سوات لیویز کے 9 ایکس سروس ملازمینBS-8کی سروس میں توسیع دیدی جو فیڈرل لیویز بورڈ ترمیمی بل 2013ئ کے سب رول۔3 اور4فاٹا کے مطابق تین سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ کمشنروں کو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر اوقاف ایکس آفی شییوڈیوٹی تفویض کرنے کی منظوری دیدی۔کابینہ کی منظوری سے صوبے بھر کے اے سی مذکورہ بالا ذمہ داریوں کے ذریعے محکمہ اوقاف کے کام میں معاونت فراہم کریں گے۔صوبائی کابینہ نے مردان میں گڑھی کپورہ کو تحصیل کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی جبکہ تربیلہ ڈیم میں کشتی الٹنے کے حاد ثے کے متاثرین کیلئے صوبائی کابینہ نے امدادی پیکچ کی منظوری دی ہے۔
1,934 total views, 2 views today