مٹہ (رحیم خان سے)جماعت اسلامی یوتھ پی کے نو کے صدر سید ناصر شاہ اور جماعت اسلامی حلقہ پی کے نو کے رکن نصراللہ نے کہا ہے کہ گذشتہ روز مٹہ پولیس تھانے کے ایس ایچ او اور انکے ساتھ دیگر اہلکاروں نے بے گناہ نصراللہ کو گاڑی سے اتار کر حوالات میں بند کرکے ظلم کی انتہا کردی پولیس نے نصراللہ پر تشدد بھی کیا انہوں نے کہا کہ نصراللہ اپنے گاڑی میں گھر کی خواتین کیساتھ گھر جارہاتھا کہ گھڑئی کی مقام پر پولیس نے روک کر بے گناہ برابھلا کہہ کر خواتین کی سامنے نامناسب زبان بھی استعمال کی جبکہ بعد میں پولیس نے انکو اپنی گاڑی میں ڈال کر مٹہ تھانے لے ایا اور بے گناہ ان پر بہت زیادہ تشدد کیا اگروزیر اعلیٰ محمود خان نے مٹہ تھانے کے ذمہ داروں کی خلاف فور ی کاروائی نہیں کی تو تین دن بعد وزیر اعلیٰ کے گھر کی سامنے نامعلوم وقت تک دھرنا دینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے گذشتہ روز مٹہ پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محمد غنی یوتھ صدر پی کے اٹھ حزب اللہ جنرل سیکرٹری پی کے نو لطیف الرحمان نائب صدر پی کے نو اعجاز الحق صدر یونین کونسل چپریال شیر باچا صدر یونین کونسل بیدرہ سلمان حاجی کونسلر یوسی برتھانہ صابر شاہ نائب صدر یونین کونسل چپریال اور دیگر افراد بھی موجود تھے اس موقع پر متاثرہ شخص نصراللہ نے کہا کہ وہ گذشتہ روز مٹہ سے اپنے گھر برتھانہ جارہا تھا کہ گھڑئی کی قریب مٹہ پولیس تھانے کے ایس ایچ او اور انکے ساتھ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے ان سے گاڑی اور دیگر ضروری کاغذات دیکھانے کی بات کی جس پر انہوں نے پولیس کو سب کچھ دیا لیکن گاڑی میں موجود انکے گھر کی خواتین کی سامنے پولیس نے انکو برا بھلا کہا ا اور گاڑی کی تلاشی لینے کیلئے خواتین کو گاڑی سے نیچے اترنے کیلئے کہا جس پر میں نے اپنے گھر کی تمام خواتین گاڑی سے اتار کر ان لوگوں نے گاڑی کی مکمل تلاشی لی اور برابھلا کہتے رہے اور جب تلاشی کی بعد میں نے ایس ایچ او کو جانے کیلئے کہا تو انہوں نے کہا کہ ان کو پولیس گاڑی میں ڈالدوں یہ بد معاشی کرتے ہیں اور مجھے اپنے گاڑی میں ڈال کر کہہ دیا کہ گاڑی اور خواتین کو گھر لے جانے کیلئے کسی کو کہو کہ وہ گاڑی اور خواتین گھر لے جائے اور بعد میں پولیس گاڑی میں ڈال کر مٹہ تھانہ لے ایا جہاں پر بے گناہ ان پر بے تحاشا تشدد کیا جس سے انکو اب بھی شدید تکلیف کا سامنا ہے اور اس وقت وہ ہسپتال سے اپنا علاج کرواتا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس کے انتہائی تشدد اور گھر کی خواتین کی سامنے برا بھلا کہنا غیر قانونی اقدام ہے اسلئے ہم وزیر اعلیٰ محمود خان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تین دن کی اندر اندر مذکورہ ایس ایچ او مٹہ اور انکے ساتھ دیگر اہلکاروں کی خلاف فوری کاروائی کریں انہوں نے کہا کہ اگر تین دن کی اندر اندر کاروائی نہیں کی گئی تو جماعت اسلامی ضلع سوات سمیت جماعت اسلامی کے تمام تنظمیں وزیر اعلیٰ محمود خان کے گھر کی سامنے نامعلوم وقت تک احتجاجی دھرنا دینگے اور پوری ضلع سوات میں احتجاجی تحریک شروع کرینگے
928 total views, 2 views today