مینگورہ،خدمات تک رسائی کا قانون رائٹ ٹوپبلک سروسز ایکٹ 2014 کے حوالے سے سیمینار ، سیمینار میں خدمات تک رسائی کے قانون کے حوالے سے کمیشن کے چیئرمین عظمت حنیف اورکزئی نے تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بہترین اور وقت مقررہ میں مطلوبہ خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور ہر ایک سرکاری شعبے میں احتساب کا نظام اس قانون کا حصہ ہے ، سیمینار میں ایم پی اے فضل حکیم خان اور ڈویژن بھر کے عوامی نمائندوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر آبپاشی محمود خان نے رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ 2014 کے حوالے سے کہا کہ اس قانون کے نفاذ اور عمل داری کو ممکن بنانے کیلئے ہماری صوبائی حکومت تمام وسائل کو بروئے کار لارہی ہے اور اس عمل درآمد کیلئے رائٹ ٹو سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جوکہ اس قانون کا نفاذ ممکن بنائے گا اور عوام میں اس قانون کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کریگا ، انہوں نے کہا کہ پٹواری ، استاد ، ڈاکٹر اور دیگر حکام اب اس قانون کی روسے شہریوں کو مقررہ مدت میں سہولیات فراہم کر سکیں گے اور عدم فراہمی پر متعلقہ اہلکاروں ، افیسرز کے خلاف کاروائی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں اس قانون کے تحت مسائل بروقت حل ہوں گے ، اچھی طرز حکمرانی کے قیام کیلئے ہماری جدوجہد جاری ہے ، انہوں نے کہا کہ عوام اس سسٹم کے حوالے سے خدشات اور تحفظات سے ہمیں براہ راست آگاہ کرسکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ہر شہری کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ انفرادی یا اجتماعی طور پر حکومت سے عوامی خدمات طلب کریں ، انہوں کہا کہ ہماری مخلوط حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا میں 30 سے زائد مختلف قوانین کا نفاذ کیا جاچکا ہے ، اس قانون کے تحت جائیداد کے فرد کا اجراء 7دن ، پیدائش اور فوتگی سرٹیفیکیٹ کا انداراج 2 دن ، رہائش عمارات کے نقشہ جات اور منصوبوں کی منظوری کم ازکم 30 دن کے اندر، ڈومسائل کا اجراء 10 دن کے اندر ، اور تھانے میں رپورٹ کا اندراج فوری طور پر کی جائیگی ، اس اہم تقریب میں اسسٹنٹ کمشنرز ، مختلف محکموں کے حکام اور عوامی نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
864 total views, 2 views today