سوات (سوات نیوز) سوات میں سینکڑوں طلباء کا والدین اور اساتذہ سمیت تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، مظاہرین نے پلے کار ڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر مختلف قسم کے نعرے درج تھے،اس موقع پر طلباء و طالبات نے تعلیم ہمارا حق ہے کے فلک شگاف نعرے لگائیں،گزشتہ روز سوات پریس کلب کے سامنے سینکڑوں طلباء نے والدین اور اساتذہ کے ہمراء احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آل پرائیویٹ پارٹنر سکولز ایسوسی ایشن ضلع سوات کے صدر قاسم خان،جنرل سیکرٹری شمس الہادی،اظہار اللہ، ڈاکٹر جواد اور دیگر نے کہا کہ 2015 میں خیبر پختونخوا حکومت نے سکولوں سے باہر بچوں کے لئے اقرا واوچر سکیم کے تحت پرائیویٹ سکولوں میں داخل کرایا جہاں پر سرکاری سکول یا تو نہ تھے اوریا جن مین مزیدبچوں کی گنجائش نہ تھی، 2017 تک یہ پروگرام صحیح چلا اور خیبر پختونخوا حکومت نے اس دائرہ کا ر کو پورے صوبے تک پھیلایا، 2018سے اب تک ان بچوں کی مد میں حکومت نے پرائیویٹ سکولوں کو ایک بھی روپیہ ادا نہیں کیا جو نہ صرف ان بچوں کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ سکولز اور اساتذہ کیساتھ بھی ظلم کی انتہا ہے، انہوں نے حکومت کو 31ستمبر تک الٹی میٹم دیا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم سوات میں پروگرام کے تحت پڑھنے والے آٹھ ہزار بچوں کو سرٹیفیکیٹ کے بغیر خارج کردیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سوات کے 136سکولوں میں آٹھ ہزار جبکہ خیبر پختونخوا کے 1030سکولوں میں 84ہزار بچے پڑھ رہے ہیں،حکومت گذشتہ 19ماہ سے ان بچوں کے ساتھ کھیل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے مین ہم نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ، مشیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے بار بار ملاقاتیں کئے مگر کسی نے ہمارے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کی تصدیق وزیر علیٰ کی خصوصی معائنہ ٹیم، ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور محکمہ تعلیم نے کی ہے اور سکولوں کی کارکردگی کو سراہا ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس وقت پچیس لاکھ سے زیادہ بچے سکولوں سے باہر ہے، حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے مزید مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
1,502 total views, 2 views today