سوات (سوات نیوز) مینگورہ شہر میں غیر مقامی خواجہ سراؤں کا معاملہ، گرینڈ جرگہ میں اہم فیصلے، کمیٹیاں تشکیل، علاقے کے ماحول کو سدھارنے کیلئے فیصلوں کو جلد عملی جامہ پہنایا جائیگا پولیس حکام اور انتظامیہ کی طرف سے بڑھتے ہوئے عوامی شکایات کا نوٹس لے لیا گیا معاملہ ایک ہفتہ میں حل کرنے پر اتفاق، اس سلسلے میں مینگورہ پولیس اسٹیشن میں ڈی پی او سوات کی ہدایت پر ڈی ایس پی سٹی سرکل ظاہر شاہ خان نے جرگہ کا انعقاد کیاجس میں سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم، چیئرمین سوات پریس کلب شہزاد عالم، سینئر صحافی غفور خان عادل، سابق تحصیل کونسلر شوکت علی، سابق ضلعی کونسلر شوکت خان، رشید خان عیسیٰ خیل، ایس ایچ او انور خان کے علاوہ خواجہ سرا ء ایسوسی ایشن سوات کے صدر نادیہ خان نے بھی شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر مقامی خواجہ سراؤں کو ضلع چھوڑنے کی ہدایت کی جائے گی تمام خواجہ سراؤں کے میڈیکل ٹیسٹ کئے جائیں گے کسی بھی غیر مقامی خواجہ سراء کو کرایہ پر جگہ نہیں دی جائے گی، سوات خواجہ سراء ایسوسی ایشن رجسٹریشن کرے گی جس کا مقامی پولیس اسٹیشن میں اندراج ہوگا اور خواجہ سراء خواتین کے کپڑوں میں بازاروں میں سر عام نہیں گھومیں گے، اس موقع پر کمیٹی بھی قائم کی گئی جو مقامی خواجہ سراؤں کو اعتماد میں لیتے ہوئے غیر مقامی خواجہ سراؤں کو علاقے چھوڑنے کی ہدایت کرے گی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایس پی ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پورے ضلع میں خواجہ سراؤں کی تفصیل اکٹھی کی ہے جس کے مطابق کل 89 خواجہ سراء ہیں جن میں 29 مقامی جبکہ 60 غیر مقامی ہیں انہوں نے بتایا کہ خواجہ سراء اپنی روزی روٹی کمانے کیلئے تقریبات میں شرکت کریں لیکن انہیں کھلے عام فحاشی پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی، سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم اور چیئرمین سوات پریس کلب شہزاد عالم کا کہنا تھا کہ لوکل خواجہ سراء اپنا روزگار کر سکتے ہیں لیکن فحاشی پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتے اگر ایسا نہ ہوا تو اس کے منفی اثرات ہمارے ماحول پر پڑیں گے انہوں نے کہا کہ جے آئی یوتھ اور دیگر مذہبی تنظیموں کی جانب سے بھی میڈیا پر فحاشی کیخلاف اقدامات اُٹھانے پر زور دیاجا رہا ہے ایسا نہ ہو کہ علاقے میں کوئی تصادم ہو اور امن و امان کی صورتحال خراب ہو، سابق تحصیل کونسلر شوکت علی نے کہا کہ غیر مقامی خواجہ سراء اکثر اوقات آٹھ دس روز کیلئے سوات آتے ہیں اور وہ یہاں پر سیر سپاٹے کے ساتھ فحاشی بھی پھیلاتے ہیں لہذا سیر کیلئے آنے والے خواجہ سراء کو ایک دو روز بعد واپس بھیجا جائے اور ان کو رہائش نہیں دی جائے۔
2,092 total views, 2 views today