اسلام آباد(این این ائی ) حکومت نیب سے متعلق متفقہ ترمیمی بل لانے پر رضامند ہوگئی، ذرائع کے مطابق دووفاقی وزرا نے نون لیگ اور پی پی کی سینئر پارلیمانی قیادت سے رابطہ کرکے نیب سے متعلق متفقہ ترمیمی بل لانے پر آمادگی کا اظہار کر دیا، حکومت چیئرمین نیب کے اختیارات میں کمی کیلئے بھی تیار ہوگئی۔ حکومت نے سینیٹ میں نیب سے متعلق مشترکہ اور متفقہ بل لانے کیلئے اپوزیشن سے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے بل کا مسودہ بھی مانگا ہے۔ چیئرمین نیب کی طرف سے ہواؤں کا رخ تبدیل ہونے کے اعلان کے بعد حکومت کا بھی رخ تبدیل۔ حکومت نیب سے متفقہ ترمیمی بل لانے اور چیئرمین نیب کے اختیارات میں کمی کے لیے تیار۔ ذرائع کے مطابق دو وفاقی وزرا نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سینئر پارلیمانی قیادت کے ساتھ رابطہ کرکے نیب سے متعلق متفقہ ترمیمی بل لانے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے ۔ وزرا نے نیب سے متعلق سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے سینیٹ میں پیش کردہ بل کی بھی تعریف کی جس میں چیئرمین نیب کے اختیارات میں کمی کے لیے کئی ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن سے نیب سے متعلق سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے بل کا مسودہ بھی مانگا ہے تاکہ اس میں مزید ترامیم شامل کرکے نیب سے متعلق مشترکہ اور متفقہ بل لایا جا سکے۔ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان کے معاملہ پر ڈیڈلاک کے باعث اپوزیشن نے حکومت کی پیشکش کا کوئی فوری جواب نہیں دیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف فاروق ایچ نائیک کے نیب آرڈیننس ترمیمی بل کی منظوری دے چکی ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ گرفتاری کااختیار چیئرمین نیب کے پاس نہیں بلکہ عدالت کے پاس ہونا چاہیے۔ایسے اثاثوں پر ریفرنس ہو جو بدعنوانی اور غیر قانونی طریقے سے حاصل کیے ہوں۔نیب عدالتوں کو ضمانت دینےکا اختیار حاصل ہوگا اور ملزم کو وعدہ معاف گواہ پر جرح کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
996 total views, 4 views today