سوات،جنرل بس سٹینڈ کی قمبربائی پاس پرمنتقلی کے فیصلے کے خلاف اراضی مالکان کا احتجاجی مظاہرہ،بس سٹینڈ کے قیام سے بائی پاس کی اہمیت ختم ہوجائے گی،سیاحوں اورعام لوگوں کیلئے مشکلات پیداہوں گی،حکومت سے فیصلہ پرنظرثانی کرنے کا مطالبہ،اس سے اسی خاندانوں کو نقصان پہنچے گا
جس کی تعدادہزاروں میں ہے،یہ کارروائی انتظامیہ لینڈمافیا اورقبضہ مافیا کی ملی بھگت سے ہورہی ہے ،آزادکمیشن بنا کرپتہ چل جائے گا دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، ہم اپنے خاندانوں کے معاشی قتل کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے اوراس سلسلے میں خاندانوں سمیت پرامن جدوجہداورخودسوزی سے بھی دریغ نہیں کریں گے،مظاہرہ سے مقررین کا خطاب،واقعات کے مطابق بروزپیر قمبربائی پاس کے آس پاس موجود اراضی کے سینکڑوں مالکان جس میں بچے بوڑھے جوان شامل تھے نے نشاط چوک سے سوات پریس کلب تک احتجاجی جلوس نکالا احتجاجی مظاہرہ کیااورنعرہ بازی کی جہاں پراظہار خیال کرتے ہوئے فضل اعظیم،شوکت علی خان،نعیم خان،فیصل خان اوردیگرنے کہاکہ حکومت نے جنرل بس سٹینڈ کو مینگورہ سے قمبربائی پاس پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو عوامی مفاد میں نہیں بلکہ یہاں کے کرپٹ افسران اوران کے چہیتے لینڈمافیا قبضہ مافیا جس نے پہلے ہی سے یہاں اونے پونے داموں میں زمینیں خریدی ہیں اوراسی خاندانوں پر مشتمل جن کی تعدادچارہزارسے بھی زیادہ ہے ان سترکنال زمین پر بدنام زمانہ دفعہ سکشن فورلگایاہے تاکہ ان کے اصل ثمرات حکومت اورعوام کی بجائے کرپٹ افسران اورمافیا کو مل سکے جبکہ یہ ہماری دھرتی ہے ہم ترقی کے خلاف نہیں مگر اپنے ساتھ اوراپنے بال بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے والے عناصر کے مذموم عزائم کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے چاہئے جس کیلئے ہمیں دیوارسے بھی لگایاگیا تو دریغ بھی نہیں کریں گے مقررین نے کہاکہ ہمارے خاندانوں کا معاشی قتل کرنے والے کرپٹ افسران اورمافیا سن لیں کہ ہم کسی بھی صورت ان کا یہ ناکام منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے جبکہ تبدیلی کے وعویداروں کے تمام تر دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے اگر ایک طرف ہماری زرخیززمینیں متاثرہوں گی تودوسری طرف بائی پاس کی اہمیت بھی ختم ہوجائے گی جبکہ ساتھ ساتھ سیاحوں اور عام لوگوں کیلئے بھی مشکلات پیداہوں گی،انہوں نے کہاکہ اس سے قبل ٹرانسپورٹ اڈہ کیلئے پہلے دوسری جگہ کا انتخاب کیاگیاتھا مگر پھرخود ہی حکومت نے اپنے اس فیصلے کو تبدیل کرکے اڈہ کو قمبربائی پاس پرمنتقل کرنے کا فیصلہ کیا جس میں لینڈمافیااورانتظامیہ کی گھٹ جوڑ شامل ہے جواراضی مالکان کو کسی بھی صورت منظورنہیں ،انہوں نے کہاکہ یہاں پر ایسی جگہیں موجود ہیں جو اڈہ کے قیام کیلئے موزون ہیں حکومت کو چاہئے کہ وہ ان جگہوں میں سے اڈہ کیلئے جگہ منتخب کرے اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگامگر قمبربائی پاس پر اڈہ قائم ہونے کو ہرگزتیارنہیں،انہوں نے کہاکہ بائی پاس کو ٹریفک مسائل پر قابو پانے اور لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے بنایاگیا ہے اگر یہاں اڈہ قائم ہواتوٹریفک مسائل اورعوامی مشکلات میں کافی حدتک اضافہ ہوگا ،مظاہرین نے کہاکہ حکومت اپنے فیصلے پرنظرثانی کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ اڈہ کیلئے دوسری جگہ کا انتخاب کرے تاکہ اراضی مالکان میں پھیلی ہوئی بے چینی کا خاتمہ ہوسکے۔
363 total views, 1 views today