تحریرآفرین خان آف کوکارئی
ایک عرصہ سے خواہش ر ہی ہے کہ ایک ایسی تحریر لکھ دوں ان کیلئے جو ہر وقت عوام اور حکومتی مسائل آشکارا کررہے ہیں اور عوام اور حکومت کے درمیان رابطہ فعال رکھنے کی کوشش میں ہر وقت مگن رہتے ہیں، عربی کا مقولہ ہے جس کی معنی ہے ہر کام کے اپنے اپنے ماہر ین ہوتے ہیں، اسی طرح عوامی مسائل کواجاگرکرنا، معاشرتی مسائل سامنے لانا، اداروں کی کوتاہیاں اور حکومت کو اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم اخبار والے یا میڈیا نمائندے، رپورٹرز، کالم نگار، کیمرہ مین، سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا وغیرہ وغیرہ کے ناموں سے پکارتے ہیں، ایسے بہت سے میڈیا ورکروں کو آپ نے دیکھا ہوگا، چاہے ہر قسم کے حالات ہوں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر قدرتی آفات، میدان جنگ میں بھی فرائض انجام دینے کے ساتھ ساتھ تنقید برائے تعمیرکرنے والے بھی، غرض ہر مشکل گھڑی میں پیش پیش اور ثابت قدم رہنے والے یہ لوگ اس نظام اور سٹیٹ کے اہم ستونوں میں سے ہیں، مگر ان کی بدقسمتی یہ ہے کہ کبھی بھی کسی حکومت نے نہ ان کی خدمات کا عتراف کیا اور نہ ہی کبھی ان کے معاشی اور گھریلوحالات کا پوچھا حالانکہ یہی لوگ، حکومت، عوام اور فلاحی تنظیموں کے پر خلوص نمائندے ہیں، اس بات کا علم مجھے اس لئے ہے کہ سوات پریس کلب کے اہلکاروں کے ساتھ ایک عرصہ سے میرے انتہائی قریبی اور دوستانہ روابط ہیں، یہ لوگ میرے اور میں ان کے غم و خوشی میں برابر کے شریک رہتے ہیں جن میں میرے رشتہ دار بھی ہیں اور دوست بھی، جہاں تک میں جانتا ہوں ہر کسی کی انتہائی خاطر مدارت کرنے والے یہ رپورٹر یا میڈیا پر سنز کبھی بھی حکومتی میڈیا سیل سے سپورٹ نہیں کئے گئے، حتیٰ کہ جن اداروں سے یہ منسلک رہتے ہیں یا جن کیلئے کام کرتے ہیں وہ بھی ان کی تنخواہوں یا دیگر مراعات بروقت ادا نہیں کرتے اور جو اداکرتے ہیں وہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہوتے ہیں، ان میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جس کی اپنی کوئی پراپرٹی نہیں ہے، زیادہ تر اکرایہ کے مکانوں میں گزر بسر کرتے ہیں، بچوں کی تعلیم ان کے بس کی بات نہیں، قرض لیکر بچوں کی سکول فیس ادا کرتے ہیں، کوئی پارٹ ٹائم جاب کرنے کیلئے بھی انہیں وقت میسر نہیں ہوتا اور تنخواہ بھی ان کی انتہائی قلیل ہوتی ہے، حکومت وقت کی توجہ اس طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں اوراپنی تنظیم خپل کلی وال کوکارئی کی جانب سے اپیل کرتا ہوں کہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے ان میں سے مستحق افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرکے ان کی تکالیف اورپریشانیوں میں کمی لانے کیلئے ان کے ساتھ بھر پور تعاؤن کرکے ان خاندانوں کو فاقوں سے بچا نے میں کردار ادا کرے تاکہ وہ مسائل سے آزادہوکر مزید جانفشانی کے ساتھ فرائض منصبی اداکرسکیں کیونکہ یہی میڈیا ہی ہے جو پاکستانی عوام کی آنکھ اور زبان کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ تمام خدمات وہ اپنی مدد آپ کے تحت انجام دے رہے ہیں۔
810 total views, 2 views today