سوات(سوات نیوز)سنٹرل ہسپتال،گائنی وارڈ میں زیر علاج خواتین کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک ہونے لگا،وارڈ میں موجود سٹاف نومولود بچوں کو بھی نہیں بخش رہے،گل گدہ کے رہائشی بخت زادہ نامی شخص کی نومولود بچی کا ہاتھ ڈیوٹی پر مامور سٹاف نے توڑ دیا،بخت زادہ نے ڈیوٹی پر موجود سٹاف کے خلاف مقدمہ درج کردیا میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چار دن پہلے گائنی وارڈ میں میری بیٹی پیدا ہوئی جو مسلسل چار دن تک روتی رہی دوبارہ ڈاکٹر کو دکھانے کے بعد پتہ چلا کہ بچی کا ہاتھ ٹوٹا ہوا ہے جو ڈیوٹی ہر موجود سٹاف کی غفلت کیوجہ سے ٹوٹا ہےیاد رہے گزشتہ دنوں کبل کی رہائشی خاتون کیساتھ بھی اسی طرح کا واقعہ پیش ایا تھا جس میں ایک بچے کا سر کٹ گیا تھا۔
اس واقعہ کے حوالے سے گائنی وارڈسنٹرل ہسپتال کے انتظامیہ سے رابطہ کی کوشش کی گئی تاہم ان کیساتھ کسی قسم کا رابطہ نہ ہوسکا
1,163 total views, 2 views today