سوات، صوبہ خیبر پختونخوا کے معروف قانو ندان اورسیاسی وسماجی شخصیت علی حید ربابا ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کاسب سے بڑادشمن اوردہشتگردامریکہ ہے جو دنیا کا امن برباد کرنے کے درپے ہے اور اس کا زندہ ثبوت اس کا عرق اورافغانستان پر حملہ اور جملہ عرب ممالک کے خلاف کارروائی اور ایران کے ساتھ ابتداء سے غلط رویہ ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا
،انہوں نے کہاکہ پاکستان میں امریکی دہشتگردی کومشرف دور میں اس وقت فروغ ملاجب مشرف نے افغانستا ن کے مسلمانوں پر حملہ کیلئے امریکہ کو ہوائی راستہ دیااورتورخم،چمن بلوچستان کے راستے نیٹوسپلائی شروع کرائی اورمسلمانوں کے خلاف اس کارروائی میں پاکستان کے حکمران ٹولے نے حصہ لیا،انہوں نے کہاکہ اگر دنیا میں کسی بھی مسلمان ملک پر غیر مسلم ملک حملہ کرے تو دنیاکے تمام مسلمانوں پر جہاد فرض ہوجاتا ہے ،اس وقت افغانستان ایک مسلم مملکت تھی جہاں کے رہنے والے اس مملکت میں اسلامی نظام کو استحکام دینا چاہتے تھے جو امریکہ اور یہودحکمرانوں کو پسند نہیں تھا،امریکہ نے وہاں کے مسلمانوں کا قتل عام شروع کیاجس کی مشرف نے حمایت کی اورنتیجے میں پاکستان میں بھی دہشتگردی شروع ہوئی جو آج تک جاری ہے،انہوں نے کہاکہ امریکہ کی حمایت کرکے اگر ایک طرف مشرف منافق تودوسری طرف آئین پاکستان کو ختم کرکے غداربھی بن گئے جو کسی قسم کی رعایت کے ہرگز مستحق نہیں ،انہوں نے کہاکہ امریکہ نے مسلمان طالبان بچوں کا نام دہشتگردوں سے منسوب کیا حالانکہ ہم طالبان ان لوگوں کو کہتے ہیں جو سفیدٹوپی پہنے مساجد اورمدارس میں قرآن پاک اور دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں امریکہ انہیں اس لئے دہشتگردکہتاہے تاکہ وہ دینی تعلیم حاصل نہ کرسکیں،ہم چاہتے ہیں کہ دہشتگردوں کیلئے آئندہ طالبان کا نام استعمال نہ کیاجائے،انہوں نے کہاکہ اے این پی،پی پی اورایم کیوایم پانچ سال تک اقتدار میں رہیں مگر وہ بھی ڈرون حملے اورنیٹوسپلائی بند نہ کراسکے کیونکہ ان تینوں پارٹیوں کے حکمران بھی امریکہ کے ساتھ دہشتگردی میں شریک رہیں،اسی طرح موجودہ حکمران بھی مسلمانوں کے قتل عام میں امریکہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ ڈرون حملے اور نیٹوسپلائی بند کریں اور اگر امریکہ اس کیلئے تیار نہیں توحکمران ان کے ڈرون کو مارگرائے تاکہ امریکہ کو پتہ چل سکے کہ پاکستان اس کے ساتھ دہشتگردی میں شامل نہیں،انہوں نے کہاکہ حکمران ڈالروں کے عوض دہشتگردی کرنا چھوڑدیں اورسچائی کا راستہ اختیار کریں،انہوں نے کہاکہ ڈرون حملے اور نیٹوسپلائی پاکستان اور افغانستان میں مسلمانوں کو مارنے کیلئے ہورہے ہیں اس لئے جو کوئی بھی ڈرون اورنیٹو سپلائی کی مخالفت کررہا ہے وہ اصل میں جہاد کررہا ہے جبکہ جو لوگ ڈرون اورنیٹوکوبحال رکھنے کی بات کررہے ہیں وہ مسلمان نہیں بلکہ منافق ہیں اوردوزخ میں منافقوں کی جگہ سب سے نچلی سطح کی ہوگی،انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے اصل گڑھ قبائل میں ہوتے ہیں اس لئے تمام فیڈرل ٹرائبل میں ہائی کورٹ ،سپریم کورٹ کادائر ہ اختیاربڑھایاجائے کیونکہ قبائل نے خود بھی جرگہ میں قوانین نافذ کرنے کا مطالبہ کیاہے،انہوں نے کہاکہ ملاکنڈڈویژن کا موجودہ شرعی ریگولیشن 2009کو فیڈرل ٹرائبل میں نافذکرنے سمیت وہاں پرضلع قائم کیا جائے اورانتظامیہ،پولیس اورفوج کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اورہرضلع میں سول جج اورسیشن جج بھیجے جائیں ان اقدامات سے وہاں پر دہشتگردوں کو پناہ گاہیں نہیں مل سکیں گی جس میں نتیجے میں امریکہ اور اس کے دہشتگردساتھیوں کے منصوبے ناکام ہوجائیں گے۔
547 total views, 1 views today