دیر لوئیر(محمد جلیل )ساجد قتل کیس، آدینزئی کے قومی مشران نے پنجاب پولیس کو ایک ہفتہ کی ڈیڈ لائن دے دی، ایک ہفتے کے اندر انکوائری مکمل کرکے رپورٹ منظر عام پر لانے سمیت مقتول ساجد اور ان کے ساتھیوں پر درج کردہ جعلی مقدمہ ختم اور قتل واقعہ میں ملوث ملزمان گرفتار نہ کئے گئے تو اٹک اور ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے،پنجاب پولیس ظلم وبربریت کی مثال بن کر رہ گئی ہے جعلی پولیس مقابلے کرواکر نہتے شہریوں کو مارنا پنجاب پولیس کا معمول بن چکاہے ، پنجاب پولیس کے ہاتھوں بے گناہ شہری کے بہیمانہ قتل کایہ چوتھا واقعہ ہے مزید خون بہنے دیں گے نہ مقتولین کا خون رائیگاں جانے دیں گے، جرگہ اراکین کی ہرزہ سرائی،تفصیلات کے مطابق ساجد قتل کیس کے حوالے سے گزشتہ روز ایم پی اے ہمایون خان اور ایم این اے محبوب شاہ اور مقتول ساجد کے والد عبدالرحمان کی موجودگی میں آدینزئی قومی جرگہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں خورشید علی خان، سلطنت یارایڈووکیٹ، حسین شاہ یوسفزئی، فخرالزمان خان،حاجی زرنصیب خان، اکرام غنی، حاجی اول خان، امتیاز خان ایڈووکیٹ، حاجی بخت زمین اورانجمن تاجران کے صدر خواجہ فیض الغفورسمیت درجنوں اراکین جرگہ اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی،اس موقع پر ساجد قتل واقعہ کا تفصیلی جائزہ لینے اور علاقائی مشران کی جانب سے مختلف تجاویز زیر بحث لانے کے بعد متفقہ فیصلہ کے تحت پنجاب پولیس کوایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مطالبہ کیاگیاکہ ساجد قتل کیس کی انکوائری ایک ہفتے کے اندر مکمل کرکے رپورٹ منظر عام پر لائی جائے ، مقتول ساجد اور ان کے ساتھیوں پر درج جعلی ایف آر ختم جبکہ قتل واقعہ ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیاجائے، مقتول ساجد کے والد عبدالرحمان نے جرگہ کے روبرو کہاکہ وہ حکومت اور پنجاب پولیس سے انصاف مانگتے ہیں اوران کے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزمان فی الفور گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایاجائے ، ایم پی اے ہمایون خان اور ایم این اے سید محبوب شاہ نے جرگہ کو یقین دلایا کہ وہ قوم کیساتھ ہیں اور ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچاکر ہی دم لیں گے
717 total views, 2 views today