تحریر: رفیع اللہ سوات
ڈاکٹرز, لیبارٹریوں اور میڈیکل ریپ کے “مبینہ کرپشن” کو منظرعام پر لانے کیلئے ہمارے ایک “ورسٹائیل” صحافی نے ایک سٹنگ اپریشن مکمل کرلیا ھے جس میں تحصیل خوازہ خیلہ, تحصیل مٹہ اور منگورہ کے کچھ ڈاکٹرز اور لیبارٹریوں کے اہلکاروں کے ویڈیوز, وٹس ایپ میسجز, میسجز اور فون کے ریکارڈنگ محفوظ کرلی ھے.. یہ سارا سٹنگ اپریشن میڈیکل ریپ حضرات کے مدد سے مکمل کرلیا گیاھے. اس مقصد کیلئے پین کیمرہ, کالر مائیک, موبائیل استعمال کیا گیا ھے.. کس طرح میڈیکل ریپ “آفر” کرتا ھے اور کس طرح ڈاکٹر صاحب “فرمائش” کرتا ھے.. کچھ “آفر” اور “فرمائش” سن کر اور دیکھ کر نہایت افسوس ھوا کہ کس طرح معاشرے کے اس “اعلی” طبقہ کے اطوار نہایت خطرناک ھے. ایک “ٹارگٹ” کو پورا کرنے کیلئے یہ میڈیکل ریپ ڈاکٹرز حضرات کو کس طرح “ورغلا” کر استعمال کرتے ہیں. اسی کے برعکس “کچھ” ڈاکٹرز کے ویڈیو اور اڈیو بھی اس میں شامل ھے کہ کس طرح ان “ایماندار” ڈاکٹرز نے میڈیکل ریپ کے غلط “آفر” کو کس طرح رد کیا ھے. لیبارٹری کے “40” اور “50” پرسنٹ سے تقریبا سب واقف ھے لیکن اس سٹنگ اپریشن میں ڈاکٹرز کے “فرمائشیں” سننے کے قابل بھی نہیں ھے. انہی میڈیکل ریپ کے “Acticity” اور لیبارٹری کے 40 یا 50 فیصد نے اس معزز پیشے میں رشوت کے استعمال کو رائج کیا ھے.
اس سارے معلومات کو اپنے صحافی دوست کے اجازت سے اس خاطر شئیر کررہاھو کہ ڈاکٹرز حضرات کو معلوم ہوجائے کہ یہ میڈیکل ریپ حضرات اپ کے ہر غیر اخلاقی, کرپشن اور رشوت کی ریکارڈنگ کرتے ہیں ..
جو اس “گھناونے” کھیل میں شامل ھے اور ان کی ریکارڈنگ جلد منظر عام پر آنی والی ھے اور جو باقی ڈاکٹرز صاحبان ھے وہ تھوڑے سنبھل کر میڈیکل ریپ اور لیبارٹری والوں کے ساتھ deal کرے. شکریہ
841 total views, 2 views today