لاہور: کورونا وائرس کیلئے مختص فنڈ میں اربوں روپے کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اشیاء کی خریداری کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدے کیے گئے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں کورونا وائرس کیلئے مختص فنڈ میں اربوں روپے کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اشیاء کی خریداری کیلئے قوانین کی خلاف معاہدے کیے گئے ۔ قوانین سے ہٹ کر 6ارب 84 کروڑ روپے کی ادائیگی بھی مشکوک قرار دیں گئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جعلسازی کے ذریعے ہزاروں افراد کو کورونا اور زکوۃ فنڈز سے نوازنے کے ساتھ ساتھ 140 مردہ افراد کے نام پر بھی خطیر رقوم کی تقسیم کی گئی۔ریسورس میجمنٹ سسٹم کی تنصیف میں پروکیورمنٹ قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے فوڈ اتھارٹی سے مضرصحت قرار دی گئی چینی اور آٹے کی خریداری کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وینٹی لیٹر کی خریداری میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں کی گئیں ۔ پنجاب سے 26ہزار 555 افراد نے جعلسازی کرکے کورونا اور زکوۃ فنڈز سے ایک ارب 59 کروڑ کی رقم غیر قانونی طور پر تقسیم کی گئی جبکہ 86 ہزار 211 سرکاری ملازمین کو غیر قانونی طور پر 1 ارب 84 کروڑ سے زائد رقم کی ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1347 امیرترین افراد کو بھی کورونا فنڈز سے 16.164 ملین سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔
788 total views, 2 views today