سوات:علاقہ کے مشران نے دو خاندانوں کے درمیان صلح کرکے دوشمنی کو دوستی میں تبدیل کرادی
واقعات کے مطابق 25جنوری 2021رات بارہ بجے نامعلوم افراد نے شیرامین نامی نوجوان کو گولی مار کر قتل کیا تھا مقتول کے بھائیوں نے شک کے بنیاد پر نجیب اللہ و شیبر۔ اور آرزومند سکنہ ساتال پر دعویداری کے جس سے مذکورہ افراد کو جیل بھیج دیے گئے بعد میں پتہ چلا کے نجیب اللہ اور آرزومند بے۔ گناہ۔ ہیں جبکہ شبیر نامی شخص مشکوک ہے کیونکہ مقتول کو شیبر نے فون کرکے گھر سے بلایا اور اس کا ریکارڈ موجود ہے شبیر اب ضمانت پر رہا ہے آج علاقہ کے مشران جس میں ملک نثار،ڈاکٹر شاہ محمد خان، خورشید احمد،ملک جانگیر خان،سید واجد علی ایڈوکیٹ اور دیگر علاقہ مشران موجود تھے انھوں نے جرگہ میں نجیب اللہ اور آرزومند کے ساتھ صلح کرکے فریقین کو بغل گیر کرکے ایک دوسرے کو معاف کیا ۔اس دوران مقتول کے ورثا نے نجیب اللہ اور اس کے خاندان سے معافی مانگی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرکزی مجرم کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے جائے اور مقتول کے ورثا کو۔ انصاف دلایا جائے
365 total views, 2 views today