سوات (انٹرویو :وقار احمد سواتی ) سوات میں بھی کل خیبر پختونخوا کے دیگر حصوں کی طرح یوم شہدا پولیس پوری عقیدت اور احترام کیساتھ منایا جائیگا۔
شہدا کی یاد میں دن منانے کے حوالے سے ایس پی ارشد خان نے سوات نیوز کیساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں کشیدہ حالات کے دوران 159 پولیس افیسرز اور اہلکاروں کو شہید کیا گیا تھا ۔ان شہدا میں ایک لیڈی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں،جن کو اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا ۔
ایس پی ارشد خان کا کہنا ہے کہ سوات میں کشیدہ حالات کے دوران پولیس نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن مٹی پر انچ نہیں انے دیا ،انہوں نے کہا کہ شہدا کے ورثا کو پولیس محکمہ میں مختلف نوکریاں دی گئی ہیں، تاکہ ان کے مالی ضروریات پوری ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس شہیدا کے ورثا کیساتھ بھرپور مدد کرتے ہیں ان کے تمام مسائل کو بروقت حل کرتےہیں جبکہ ان کے خوشی وغم میں بھی برابر کے شریک ہوتے ہیں۔
خیبر پختونخوا عموماجبکہ سوات کے پولیس اہلکاروں نے کشیدہ حالات میں اتنے ٹرین ہوچکے ہیں کہ اگر خدانخواستہ اس قسم کے حالات دوبارہ اجاتے ہیں تو وہ ان سے نمٹنے کیلئے پولیس کے جانباز جوان پوری طرح تیار ہیں، ایس پی ارشد خان کا کہنا تھا کہ پولیس شہدا میں خواز ہ خیلہ سے تعلق رکھنے والے ڈی ائی جی خورشید خان بھی شہید ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عام سپاہی سے لیکر اعلیٰ افیسرنے اس مٹی کیلئے اپنی جان قربان کی ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ ان شہید افیسرز اور جوانوں کی قربانیاں ہیں جن کی وجہ سے اج پورے ملک میں امن کی فضا قائم ہے اور پاکستانی عوام سکون میں اپنی زندگی بسر کررہے ہیں۔
1,201 total views, 4 views today