تحریر خورشید علی
ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم اور چہرے پر مسکراہٹ پھول جیسے بچے واقعیخوبصورتکلیوں جیسے نظر ارہے تھے،23مارچ یوم پاکستان کے دن ودودیہ ہال میں بیٹھے بچے ہر قومی نغمہ کیساتھ سبزہلالی پرچم لہرا رہے تھے، اور ساتھ ہلکے انداز میں وہی بول دہرارہے تھے جو نغمہ نگارلوتے تھے، یہ مناظر دیکھ عجیب احساس دل میں پیدا ہوتا کہ خدا کرے پاکستان میں ہمیشہ امن اور خوشحالی ہو اور پھول جیسے بچے یوں ہی مسکراتے اور سبز ہلالی پرچم لہراتے رہے۔
ودودیہ ہال سیدو شریف میں منعقدہ یوم پاکستان کی تقریب میں خوبصورت لباس میں ملبوس پانچویں جماعت کی طالبہ مہوش کے ہاتھ میں بھی پاکستان کا قومی پرچم تھا ،خوبصورت لبا س پہنے اور چہرے پر مسکراہٹ کیساتھ وہ یوم پاکستان کے اس پروگرام کو خوب انجوائے کررہی تھی اور ملی نغموں ، خاکوں،پر دل کھول کر تالیاں بجھاتی تھی، مہوش نے کہا کہ میں اپنے بھائی کیساتھ اس تقریب کو دیکھنے کیلئے ائی ہوں مجھے یہ سب کچھ بہت ہی اچھا محسوس ہورہا ہے۔مہوش کی طرح بلال جس کی عمر 12 سال ہے وہ بھی یوم پاکستان کے اس تقریب میں شریک تھا، پاکستان کے قومی جھنڈے سے بنی ٹوپی سر پر رکھ کر وہ بلند اواز میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگارہا تھا بلال نے کہا کہ میں اپنے والد کیساتھ ودودیہ ہال ایا ہوں ، مجھے ملی نغمے اور ٹیبلو بہت ہی زیادہ پسند ہیں اور میں اس پروگرام میں پرفارم کرنا چاہتا تھا لیکن میری سلیکشن نہیں ہوئی ،سوا ت میں اس قسم کے تقریبات ہونے چاہیے تاکہ ہم اس کو بھر پور انجوائے کرے۔
پاک فوج نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ودودیہ ہال میں رنگارنگ تقریب کا اہتمام کیا تھا، جس میں سکول ، کالج، یونیورسٹی کے طلباء وطالبات ، سیاسی سماجی شخصیات شریک تھے، پروگرام صبح گیارہ بجے شروع ہو کر دوپہردو بجے اختتام کو پہنچا ۔ پروگرام کو چار چاند لگانے کیلئے مختلف سرگرمیاں رکھی گئی تھی، سکول کے بچوں نے ملی نغموں پر خوبصورت ٹیبلیو پیش کئے ، جبکہ دن کے مناسبت سے پیش ہونے والے خاکوں کو آئے ہوئے مہمانوں نے خوب پسند کیا۔
تقریب کا آغاز تلاوت کالام پاک سے ہوا اور اس کے بعد رباب کے تاروں کو چھیڑکر اس میں قومی ترانہ سنایاجانے لگا، قومی ترانے کے احترام میں تمام مہمان کھڑے ہوئے ، قومی ترانہ کے بعد سکول کے طلباء وطالبات میں تقاریر کے مقابلے شروع ہوئے ، جس میں بچوں نے جوشیلے اور پرجوش انداز میںیوم پاکستان اور قرار داد پاکستان پر بحث کیا ، جس پر ہال میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے مقررین کو خوب داد دی ۔
تقاریر کے بعد ملی نغمے شروع ہوئے تو پورے ہال میں قومی پرچم لہرانے لگے ،کوئی پرچم لہرا کر اپنے خوشی کااظہار کررہا تھا تو کوئی ملی نغموں کو سن کر اپنے لبوں سے ادا کرنے لگا، جوش وجذبے کے یہ مناظر بہت خوبصورت نظر ارہے تھے۔
تقریب میں سوات بھر سے لوگوں نے شرکت کی جس میں ڈیفنس کمیٹیوں کے ممبران واراکین، تاجر برادری، اساتذہ ، سول انتظامیہ کے افسران اور پاک فوج کے جوان شامل تھے، پروگرام کے مہمان خصوصی بریگیڈئیرزاہد حسین تھے جبکہ اس کیساتھ ڈپٹی کمشنر سوات سید امتیا ز حسین بھی بیٹھے تھے۔
ودودیہ ہال کے اس تاریخی عمارت میں رنگارنگ تقریبات سے یوں تو لو گ محظوظ ہورہے تھے لیکن جب سکول کے بچوں نے اپنے انداز میں مزاحیہ پیروڈی شروع کی تو ائے ہوئے مہمانوں کے قہقہے نکل گئے ،اور وہ لوٹ پھوٹ ہوئے ، تقریب کی رنگینی اس وقت اور بڑھ گئی جب روایتی رقص سٹیج پر شروع ہوگیا اور ہوتا کیوں نہیں ، جب بچے موج مستی کرتے کرتے تھک گئے تو میدان میں ائے بڑے اور انہوں نے پختونوں کے مشہور رقص ’’اتنڑ‘‘ شروع کردیا، بس پھر کیا تھا سٹیج اور ہال دونوں میں ایک ساتھ رقص ہونے لگا ۔ پروگرام میں جو لوگ ائے تھے انہوں نے جب یہ صورتحال اوروں کو بیان کردی تو جو پروگرام میں شرکت نہ کرسکے وہ ہاتھ ملتے اور افسوس کرتے رہے۔
پروگرام کے اخر میں مہمان خصوصی بریگیڈئیر زاہد حسین نے بہترین نغمے ، تقاریر اور خاکے پیش کرنے والوں میں انعامات تقسیم کردیئے ، اس موقع پر ائے ہوئے مہمانوں کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے سوات کے عوام کیلئے اتنا پررونق پروگرام بنا کر ان کے دل جیت لئے ، کیونکہ کافی عرصہ ہوا سوات میں یوم پاکستان کی تقریب نہیں ہوئی تھی، آج بچوں اور بڑھوں کے چہروں پر ہنسی اور خوشی دیکھ کر دل چاہتاہے کہ پاک فوج ہر سال ہر مہینے اس قسم کے پروگرامات منعقد کرے۔
2,070 total views, 2 views today