سوات(سوات نیوز ڈاٹ کام )تحصیل بحرین کے علاقے شلیدر کی عوام کا مقامی جنگل پر حق ملکیت تسلیم کرکے رائلٹی میں 60 فیصد حصہ دینے کا مطالبہ،حکومت عدالتی فیصلہ آنے تک فریق دوم کو جنگل سے غیر قانونی کٹائی سے روکے ،عمائدین علاقہ کا مظاہرے سے خطاب، گزشتہ روز تحصیل بحرین کے علاقے شلیدر میں مقامی لوگوں نے کثیرتعداد میں خواتین کی ہمراہ اپنے مطالبات کے حق میں نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا ، میڈیا کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے مقامی عمائدین نثار احمد ، مولانا عالم زیب، محب گل، خانزادہ، شاہ زمان، گل دیدار ، شیر مالک ، شیر محمد، گل بادشاہ،ریز گل، سردار علی، کریم زادہ، جمیر، عبدالعزیز، لاجان، صالح جان، امیرزادہ نے کہا کہ ہم اس گاؤں میں صدیوں سے اپنے آباؤ اجداد کے زمانے سے آباد ہیں جس میں ہماری ملکیتی زرعی ورہائشی زمین تقریباً720کنال پر مشتمل ہیں جس پر ہم اپنی کھیتی باڑی کر نے کے علاوہ رہائش بھی رکھتے تے ہیں اس کے علاوہ یہاں858 کنال کے پہاڑی علاقے پر ایک جنگل بھی ہے جو آباؤاجداد کے زمانے سے ہمارا موروثی جنگل ہے لیکن 1981 میں اس علاقے میں حکومتی سٹیلمنٹ کے دوران اہلیان بحرین نے متعلقہ ریکارڈ بنانے والے حکام سے ساز باز کرکے زرعی زمین ہمارے نام رہنے دی لیکن ہمارا ملکیتی جنگل اپنے نام کرکے بحرین کے شاملات میں شامل کرلیا ہے جو کہ سراسر غلط ہے ، اس حوالے سے ہم نے عدالت میں ایک مقدمہ بھی دائر کرلیا ہے جس کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے لیکن اہلیان بحرین اب اس جنگل میں مارکنگ اور دیگر غیر قانونی طریقوں سے اس جنگل کی کٹائی میں ملوث ہیں لہذا ہمار ا مطالبہ ہے کہ حکومت اس واقعے کا نوٹس لے کر غیر قانونی حرکات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے اور ہمیں ہمار ا ملکیتی موروثی جنگل واگزار کرانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں اس کے علاوہ حکومتی طریقہ کار کے مطابق جنگل کی رائلٹی میں سے ہمارا حصہ جو 60 فیصد بنتا ہے وہ بھی دیا جائے بصورت دیگر جنگل ملکیتی تنازعہ سے پیدا ہونے والے کسی بھی خون خرابے کی ذمہ داری متعلقہ حکام پر ہوگی۔
1,580 total views, 2 views today