سوات(خورشید علی ) سوات کی فارسٹ ،زرعی ، صنعتی ، دستکاریوں اور دیگر اشیائے تجارت کی برآمدات بڑھانے کے لئے منسڑی آف کامرس کی جانب سے مستقل دفتر کے قیام کی منظوری ہو چکی ہے جسکی دستاویزات کی منظوری آخری مراحل میں ہے۔ یہ انکشاف ایم این اے مسرت احمد زیب نے ٹریڈ ڈیو یلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے زیر اہتمام تین روزہ سیمنار کے دوسرے روز مہمان خصوصی کے حثیت سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔جمعہ کے روز مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس سیمنار کا عنوان تھا Crafts of Swat””۔ اس موقع پر سوات میں مختلف فنون اور دستکاریوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مقررین جن میں ڈی جی ٹریڈ اتھارٹی سید جاوید اختر ، حاضر گل اور دیگر شامل تھے نے سوات میں دستکاریوں کی موجودہ صورت حال ، معاشی اہمیت اور برآمدات میں ان کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت کے علاوہ دستکاریاں اور زرعی و فروٹ کی پیدا وار پر اگر توجہ دی گئی تو یہاں کے لوگ معاشی اسودگی حاصل کر سکتے ہیں۔مقررین نے مختلف دستکاریوں سے وابستہ افراد کی فنی تربیت ، دستکاریوں کی نمائش کیلئے ڈسپلے سنٹرز کے قیام اور ان کی برآمدکی سہولیات میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے ہنر مندوں کو درپیش مشکلات کی بھی نشاندہی کی اور سوات چیمبر آف کامرس کو فعال بنا کر دستکاریوں کی بر آمد میں مدد دینے کی سفارش کی۔
1,744 total views, 2 views today