بریکوٹ( ریاض احمدسے) محکمہ معدنیات خیبر پختون خوا کی بھرتیوں میں بے قاعدہ گیوں کا انکشاف،قانون کے دھجیاں اُڑا دی گئیں ۔سینکڑوں مائنگ انجینئرکی اپلائی صدا بصحرا ،غیر متعلقہ لوگوں کو بھرتی کیا جارہاہے۔گذشتہ چار پانچ سالوں سے محکمے نے جو بھرتیاں کی ہیں صوبائی حکومت اور متعلقہ اعلیٰ حکام ان کی انکوئری کریں تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں۔ مانئنگ انجینئر ز کی مسلسل نظر انداز کئے جانے کی وجہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں ۔مائنگ انجینئر ز ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا نے محکمے کے بے انصافی اور اقرباپروری کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار مائنگ ایسوسی ایشن خیبرپختون خوا کے عہدیداران انجینئر ارشد علی ،اعجاز خان ،فیضان اللہ ،راشد منہاس کے علاوہ دیگر نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز منرل ڈو پلمنٹ ڈیپارنمنٹ پشاور میں منرل ڈوپلمنٹ آفیسر (بی پی ایس 16)کے پندرہ آسامیوں کا انعقاد کیا گیاجس کے لئے 47جیالوجسٹ اور صرف تین مائنگ انجینئر ز شارٹ لسٹ کئے گئے انٹریو کے دوران انکشاف ہوا کہ بی ایس جیالوجسٹ 2016کے فارغ التحصیل امیدوار بھی موجود تھے جبکہ چار پانچ سال اپنے فیلڈ میں تجربہ رکھنے والے مائنگ انجینئرز کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ۔جس سے محکمے کی نیت کا اندازہ لگاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ آسامیاں کے لئے فروری 2016میں این ٹی ایس کے ذریعے ٹسٹ لیا گیا تھااور اس ٹسٹ میں سارے کے سارے سوالات جیالوجی سے اخذ کئے گئے تھے اس کے باوجود مائنگ انجینئر ز نے اسی ٹسٹ میں کامیابی حاصل کی ۔محکمے نے اس این ٹی ایس ٹسٹ کو ختم کرکے دوبارہ اُنہی آسامیو ں کو 2017میں اخبار کے ذریعے مشتہر کیا۔اس دفعہ امیدواروں کو بغیر ٹسٹ کے ڈائرکٹ انٹر یو کے لئے بلایا گیا ۔انٹریو کے لئے کون سا معیار پیش نظر رکھ کر اامیدواروں کو منتخب کیا گیا۔مزید براں انہوں نے کہاکہ انصاف کے دور میں ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔
1,620 total views, 2 views today