خصوصی رپورٹ ۔سلیم اطہر
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے گزشتہ دور حکومت میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے سیاحتی شہر مینگورہ کو خوبصورت بنانے کے لئے بیوٹی فیکشن پراجیکٹ کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا تھا جس کے لئے مجموعی طورپر ایک ارب آٹھارہ کروڑ روپے کی خطیررقم مختص کی گئی تھی اس منصوبے کے تحت شہر بھر میں اہم سرکاری عمارتو ں پر ثقافتی پینٹنگ ،نکاس آب کی نالیوں اور تعمیر ،سڑکوں ،اہم چوراہوں پر خصوصی یادگاریں، سولر لائٹس کی تنصیب ،سڑکوں کے کنارے فٹ پاتھ اور ریلینگ کی تعمیر وغیرہ شامل تھے بدقسمتی سے اس اہم منصوبے میں مینگورہ شہر کی تمام لنک سڑکوں کو چھوڑ کر اس کی جگہ مینگورہ اور قمبربائی پاس کی سڑکوں کو تعمیرکیاگیا جو کہ بہتر حالت میں تھے اور اُس کے دوبارہ تعمیر کو مقامی لوگ غیر ضروری تصور کرکے پیسے کا ضائع قرار دے رہے ہیں جبکہ اس منصوبے کے تحت مینگورہ شہر کی خراب سڑکوں کو چھوڑ دیا گیا جس کی تعمیر ضروری تھی سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے سرکاری اور دیگر اہم عمارتوں پر سوات کے ثقافت کے حوالے پیٹنگ بھی غیر معیاری اور غیر ضروری ہے جس میں سوات کے ثقافت کو اُجاگر نہیں کیا گیا اسی طرح اس پینٹنگ کے ذریعے خرچ کئے گئے لاکھوں روپے بھی ضائع کئے گئے اس پراجیکٹ کاٹھیکہ ایک ایسے شخص کو دیا گیا.
جس نے سوات کے مقامی ہنرمندوں کے بجائے پنجاب سے ایسے کاریگر غیر مقامی جن کو سوات کے ثقافت کے بارے میں کوئی آگاہی نہیں تھی اور اُنہوں نے ایسے ایسے منظر کشی کی جن کا سوات کے تہذیب وثقافت سے دور کاواسطہ نہیں ہے بیوٹی فیکشن پراجیکٹ میں مینگورہ شہر کے لنک سڑکوں کے بجائے کالج کالونی سیدوشریف میں اُن سڑکوں کو تعمیر کیا گیاہے جہاں سرکاری عمارتیں موجود اور سرکاری آفیسرز رہائش پزیر ہیں اور باقی خراب سڑکوں کو چھوڑدیا گیا ہے گرلز کالج کا خستہ حال سڑک بھی اس منصوبے میں شامل نہیں کیا گیا ہے اس کے علاوہ سیدوشریف میں جگہ جگہ جو فٹ پاتھ بنائے گئے ہیں وہاں پر درختوں کی جڑوں کو سیمنٹ سے ڈھانپا گیا جس کوپانی بند ہوا ہے اور وہ درختیں جو کہ سوات اور مینگورہ شہر کے خوبصورتی کا ذریعہ اور قیمتی آثاثہ سمجھی جاتی تھی چند برس بعد سوکھ جائینگے او ر اسی طرح یہ منصوبہ مینگورہ شہر کی خوبصورتی میں اضافے کی بجائے مستقبل قریب میں بدصورتی کا باعث بننے والا ہے بیوٹی فیکشن پراجیکٹ میں کالج کالونی اور ملحقہ علاقوں میں جو گرین بیلٹ کے لئے جو پودے لگائے گئے اُس میں صفائی کا عملہ نالیوں کے گندگی نکال کر ڈال رہا ہے
جس سے گرین بیلٹ کچرا کنڈی میں تبدیل ہورہا ہے اور گرین بیلٹ کی خصوصی دیکھ بھال نہ ہونے کیوجہ سے ا س پر خرچ ہونے والا لاکھو ں روپے کافنڈز بھی ضائع ہورہا ہے منصوبے کے تحت شہر بھر کے اہم چوراہوں میں یادگاریں بنائے گئے ہیں غیر موزون ڈیزائنگ کی وجہ سے یہ یادگاریں صرف اینٹ اور سیمنٹ کے ڈھیر کے علاوہ کچھ نہیں اور اسی طرح سوات کے اہم پانچ چوراہوں تاج چوک ،حاجی بابا چوک، ،نشاط چو ک، گرین چوک کو یکسر نظرانداز کیا گیاہے بیوٹی فیکشن پراجیکٹ کے تحت بعض جگہوں پر نکاسی آب کے منصوبے تکمیل کے منتظر ہیں عدم دلچسپی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بیوٹی فیکشن پراجیکٹ پیچھے چھوڑ اور اگے دوڑ والا معاملہ بن گیا ہے منصوبے کے تحت شہر بھر کو صاف اور شفاف رکھنے کے لئے تمام بازاروں کی دکانوں کے سامنے دسٹ بین لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا جس کو تاحال عملی جامہ نہیں پہنایاگیا شہر بھر میں سولر لائٹس کے تنصیب کا کا م گزشتہ سال شروع کیا گیا تاہم ایک سال گزرنے کے باوجود منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے ۔مینگورہ ملاکنڈ ڈویژن کاسب سے بڑا مرکز ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک بھر سے آنے والے سیاح اس شہر کا رخ کرتے ہیں یہ شہر زمانہ قدیم سے ملاکنڈ ڈویژن کا تجارتی شہر رہا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ صوبائی حکومت نے مینگورہ شہر کے تزئین ورآرائش کے لئے جو منصوبہ شروع کیا تھا وہ انتہائی مثبت اقدام ہے لیکن اب چونکہ اس منصوبے سے وہ نتائج برآمد نہیں ہورہے جس کی توقع کی جارہی تھی اور اس منصوبے کے لئے مختص خطیر رقم غیر ضروری طورپر استعمال میں لایاجارہا ہے
جس کی وجہ سے یہ اہم منصوبہ اپنی افادیت کھورہاہے اور اس کیلئے جاری رقم ضائع ہونے کا خدشہ ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان،ایم پی اے فضل حکیم خان اور دیگرمتعلقہ حکام سے اس اہم منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور اس میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔
2,121 total views, 2 views today