سوات(سوات نیوزڈاٹ کام) شاہ ڈھیرئی میں اٹھارہ سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد چار لاکھ روپے کے لالچ میں جوان لڑکی کا ناجائز طریقے سے نکاح پڑھوانے والے چار ملزمان گرفتار،میڈیا کے سامنے پیش کردئے گئے ،اصل ملزم کی گرفتار ی کیلئے کوششیں جاری ہیں،ملزم پستول کی نوک پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کرتارہا،اس حوالے سے ڈی ایس پی انوسٹی گیشن افسرزمان خان نے پولیس اسٹیشن مینگورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ کچھ عرصہ قبل شاہ ڈھیرئی میں شینوگئی نامی لڑکی کے چچا نے چار لاکھ روپے لے کر جرگہ ممبران کے تعاؤن سے اس کی شادی ظاہر خان نامی شخص سے کرائی تاہم شادی کے کچھ ہی عرصہ بعد لڑکی کے ہاں بچہ پیدا ہوا جس پر اس کے شوہر ظاہر خان کی درخواست پر ایس پی اینوسٹی گیشن ملک اعجاز خان کی خصوصی ہدایات پر پولیس نے انکوائری شروع کی جس کے دوران معلوم ہوا کہ لڑکی گھر کے قریب چشمے سے پانی لاتی تھی جہاں پر عبدالرحمان نامی شخص نے اس کے ساتھ اسلحہ کی نوک پر زبردستی زیادتی کی ،لڑکی کے مطابق اس کے بعد مذکورہ شخص اس کے ساتھ زیادتی کرتا رہا جس سے حمل ٹہرا تو اس نے اپنے چچاحضر ت خا ن کو صورتحال سے آگاہ کیا جس پر چچا نے ہدایت دی کہ میں اصل ملزم کی بجائے ظاہرخان کانا م لوں کہ اس نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے جس کے بعد چچا نے جرگہ بلا کر ہماری مرضی کیخلاف ظاہر خان کیساتھ میرا نکاح پڑھوایا اوراس سے چار لاکھ روپے لے لئے لہٰذہ میر ے چچااور جرگہ ممبران کیخلاف کارروائی کی جائے،ڈی ایس پی انویسٹی گیشن نے مزیدکہاکہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کے چچاکو جرگہ ممبران سمیت گرفتار کرلیا ہے اور ان سے چار لاکھ روپے بھی ریکور کئے گئے ہیں تاہم اصل ملزم عبدالرحمان بیرون ملک فرارہوچکاہے جس کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں،انہوں نے کہاکہ مدعیہ شینوگئی،اس کے نومولودبچے اور اس کے شوہر کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے ۔
3,050 total views, 2 views today