سوات (سوات نیوزڈاٹ کام ) لوکل کونسل ایسو سی ایشن خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر کنونشن کا انعقاد کیا گیا ، کنونشن نے ایک قرار داد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کی فعالیت کے لئے ضلعی حکومتوں کو برقرار رکھا جائے ، لوکل گونمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت اختیارات دیئے جائیں ، ودودیہ ہال سیدو شریف میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے لوکل کونسل ایسو سی ایشن کے صوبائی صدر حمایت اللہ مایار ، ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ ، نائب ناظم عبدالجبار خان ، تحصیل ناظم اکرام خان ، ضلع ملاکنڈ کے ناظم سید احمد علی شاہ ، ضلعی ناظم دیر اپر صاحب زادہ فصیح اللہ ، تحصیل ناظم کبل حاجی رحمت علی ، ایسو سی ایشن کے نائب صدر شاہ دوران ، ضلعی کونسلر زسہیل سلطان ایڈوکیٹ ، ڈاکٹر شاہ محمد خان ، تحصیل کونسلر درگئی حاجی افتحار خان ، ضلعی کونسلر حاجی فضل معبود خان اور ایسو سی ایشن کے پریس سیکرٹری علی حیدر ایڈوکیٹ نے کہا بلدیاتی نظام کے ذریعے عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہوتے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے ایکٹ 2013 اور 2001 پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کی جاتی ، جس کی وجہ سے بلدیاتی نمائندے اپنے اختیار ات سے بھی لاعلم ہیں ، انہوں نے کہا کہ بلدیات نظام میں ضلع کونسل اور ضلع ناظم کی اہمیت کو برقرار رکھا جائے ، افسر شاہی اور بیوروکریسی ضلعی حکومتوں کے خاتمے سے گریز کریں ، لوکل کونسل کا وجود موجود ہے ، صوبائی اور مرکزی حکومت ریفارمز میں لوکل کونسل ایسو سی ایشن اور بلدیاتی نمائندوں کو اعتماد میں لیں ، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوتے ہیں اور الیکشن کے لئے ان کے لئے وضع کردہ قوانین پیش کئے جاتے ہیں تاہم بعد میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا ، حکومت کی جانب سے پہلے 22محکمے جواب دہ تھے اب محکموں کی تعداد 12کی گئی ہے تاہم وہ بھی برائے نام ہیں ، اس سلسلے میں حکومت پالیسی پر نظرثانی کریں اور بلدیاتی نظام کو اس کی اصل شکل دیکر فعال کیا جائیں ، مقررین نے کہا کہ امریکہ اور یورپ میں بھی بلدیاتی نظام موجود ہے وہاں ممبران اسمبلی صرف قانون سازی کرتے ہیں ، بدقسمتی سے پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا میں ممبران اسمبلی نے بلدیات کو یرغمال بنایا ہے اور قانونی ایکٹ کے تحت وہ اختیارات بلدیاتی نمائندوں نہیں دیئے جاتے ، لوکل کونسل ایسو سی ایشن ملک کے 24اضلاع میں کنونشن کا انعقاد کررہا ہے ۔
2,319 total views, 2 views today
Comments