مینگورہ(ساجد خان سے) صوبہ خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ محمو دخان نے سوات یونیورسٹی کے شانگلہ کیمپس کی نئی بلڈنگ کاافتتاح کیااورکیمپس میں طلباء وطالبات کوبہترتعلیمی ماحول فراہم کرنے کیلئے کیمپس سے ملحقہ ٹیکنیکل کالج کی عمارت کوبھی سوات یونیورسٹی کے شانگلہ کیمپس کودینے کے احکامات جاری کردیئے۔ پیرکے روزمنعقدہونے والی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ترقی کارازصرف تعلیم سے وابستہ ہے جدیدتعلیم اورٹیکنالوجی کاسہارالے کرعظیم قومیں بنتی ہیں انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت تعلیم کے فروغ کیلئے ہرممکن اقدام کرے گی اوراس ضمن میں صوبہ کے پسماندہ اضلاع کوترجیح دی جائے گی
اس موقع پرصوبائی وزیراطلاعات ونشریات شوکت علی یوسفزئی، رکن صوبائی اسمبلی فضل حکیم خان ، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ریاض خان محسود، ڈی سی شانگلہ فیاض شیرپاؤ سمیت عمائدین علاقہ ، اساتذہ اور طلبہ بھی بڑی تعدادمیں موجودتھے۔ محمودخان نے کہاکہ جدیدتعلیم سے ہی ہم ترقی کے منازل طے کرسکتے ہیں بدقسمتی سے ماضی میں پسماندہ اضلاع میں تعلیم کوتوجہ نہیں دی گئی جس کے باعث شانگلہ جیسے پسماندہ اضلاع میں تعلیم کی شرح 15فی صدسے بھی کم ہے ہماری حکومت پرائمری سے لے کریونیورسٹی تک تعلیم پرتوجہ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نہ صرف شانگلہ میں تعلیم کے میدان میں اصلاحات لائے گی بلکہ علاقے میں سیاحت کوفروغ دے کرروزگارکے مواقع بھی فراہم کرے گی تاکہ یہاں کے نوجوان کوئلے کی کانوں میں کام کرنے کی بجائے اپنے ہی ضلع میں برسرروزگارہوجائیں۔ وزیراعلیٰ نے شانگلہ میں ڈگری کالج کی منظوری کے علاوہ کروڑہ شاہ پورروڈ، کروڑہ چیکسرروڈ کی تعمیر کابھی اعلان کیاجبکہ کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کے بارے میں اعلان کیاکہ انہیں سوات یونیورسٹی کے شانگلہ کیمپس میں مفت تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
انہوں نے وزیراطلاعات کے مطالبہ پرالپوری میں قائم ٹیکنیکل کالج کویونیورسٹی آف سوات کے شانگلہ کیمپس کودینے کے احکامات بھی جاری کئے قبل ازیں صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث ضلع شانگلہ کوہستان کے بعدخیبرپختونخواکادوسراپسماندہ ترین ضلع بنا ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست کامقصدیہاں کے غریبوں اورنادارلوگوں کواپنے پاؤں پرکھڑاکرناہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی کوشش ہے کہ سیاست سے بالاترہوکرلوگوں کی خدمت کریں تقریب سے وائس چانسلریونیورسٹی آف سوات پروفیسرڈاکٹرمحمدجمال خان نے خطاب کرتے ہوئے نئی بلڈنگ کی فراہمی پرصوبائی حکومت کاشکریہ اداکیااورکہاکہ مستقبل میں یہ کیمپس مکمل یونیورسٹی کادرجہ حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ شانگلہ کیمپس سے قبل یونیورسٹی آف سوات نے بھی اپنے تعلیمی سفرکاآغازچندہی طلبہ کے ساتھ کیاتھاجہاں آج چارہزارسے زائدطلباء وطالبات ستائیس مختلف شعبہ جات میں زیورتعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں اس سے پہلے خطبہ استقبالیہ پیش کرے ہوئے شانگلہ کیمپس یونیورسٹی آف سوات کے ڈائریکٹرمحبوب الرحمان نے نئی بلڈنگ کے حصول کیلئے کی گئی کوششوں پرروشنی ڈالی اوراس سلسلے میں وزیراعلیٰ محمودخان، صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی اوردیگرمتعلقہ اداروں کے ذمہ داران کے تعاون کوسراہاجس کی بدولت قلیل مدت میں یونیورسٹی آف سوات کے شانگلہ کیمپس کواپنی ذاتی بلڈنگ میسرآگئی۔ دریں اثناء شانگلہ کیمپس الپوری آمدپروزیراعلیٰ نے نئی بلڈنگ کاباضابطہ افتتاح کیااوربعدازاں کیمپس میں بلڈنگ کے احاطہ میں پودالگاکر شجرکاری مہم کابھی آغازکیا۔
1,705 total views, 2 views today