سوات (سوات نیوز)نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن نے جماعت ہشتم کے بورڈ امتحان سمیت جماعت نہم و دہم کے کمبائنڈ امتحان کا فیصلہ اور دیگر تعلیم دشمن اقدامات کو مسترد کرکے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے فوری حل اورپرائیویٹ سکولزریگولیٹری اتھارٹی کے ایم ڈی کوتبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا،اس حوالے سے نیشنل ایسوسی ایشن فارایجوکیشن (نافع پاکستان)کے مرکزی ڈائریکٹر ہدایت خان اورڈویژنل ڈائریکٹر اختر علی خان نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ جماعت ہشتم کا بورڈ امتحان نامنظورکرتے ہیں کیونکہ پہلے ہی سے بورڈ ز امتحانات کے شفاف انعقاد میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، یہ تجربہ پنجاب میں بھی ناکام ہوچکا ہے اب اسی کو کے پی کے حکومت یہاں پر لاگوکرانا چاہتی ہے، انہوں نے کہاکہ جماعت نہم و دہم کے کمبائنڈ امتحان کا فیصلہ بھی نامنظور ہے کیونکہ ساری دنیا سمسٹر سسٹم کی طرف جارہی ہے اور ہم اینول بھی نہیں بلکہ دوسالہ امتحان کی جانب بڑھ رہے ہیں، اس فیصلے سے ان بچوں کیلئے جو دوسرے صوبوں سے یہاں پر مائیگریشن کرانا چاہتے ہیں ان کیلئے بھی مسائل پیدا ہوں گے، نیز طلبہ پر ڈبل امتحان کا بوجھ بھی پڑے گا جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوگی، انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن کیلئے جو ادارہ پی ایس آر اے کے نام سے قائم کیا گیا ہے اس کا موجودہ ایم ڈی اپنے اختیارات سے باربار تجاوز کرکے روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی نوٹیفیکیشنز جاری کررہا ہے جس میں حالیہ چھٹیوں کی فیس کے بارے میں نوٹیفیکیشنز ہیں، ایک دن سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق لینے کا نوٹیفیکیشن جاری کرتا ہے اور اگلے روز ہی نوٹیفیکیشن واپس لے کر دوسرا نوٹیفیکیشن فیس نہ لینے کا جاری کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ایس آر اے کے ساتھ صوبے کے ہزاروں سکولوں نے رجسٹریشن کیلئے اپلائی کیا ہے مگر ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور ادارہ ابھی تک 10فیصد اداروں کی رجسٹریشن بھی نہیں کرسکا ہے، اس کا صاف مطلب ہے کہ ادارہ اپنے مقصد میں مکمل طور ناکام ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ ایم ڈی نے باقاعد ہ پرائیویٹ اداروں کے خلاف محاذ بنا لیا ہے اور اس کے اقدامات سے ایسا نہیں لگ رہا کہ وہ پرائیویٹ اداروں کیلئے قائم ادارے کا سربراہ ہے، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے جو منتخب نمائندگان پی ایس آر اے میں موجود ہیں اور انہوں نے جو بائی لاز پی ایس آر اے ایکٹ میں شامل کرائے ہیں ان پر من و عن عمل کیا جائے اور ایم ڈی کو من مانی سے روکا کیا جائے اور فوری طور عہدہ سے ہٹا کر ماہر تعلیم کو اس ادارے کا سربراہ بنایا جائے جو کم ازکم تعلیم کے شعبہ کا تجرہ تو رکھتا ہو، انہوں نے کہا کہ ووچر سکیم کے تحت ہزاروں بچے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں داخل کروائے گئے لیکن حکومت نے ابھی تک پرائیویٹ اداروں کو ان بچوں کی فیسیں ادا نہیں کیں ان سکولوں کو فوری طور پر ان کے بقایاجات ادا کئے جائیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیم کو تجربہ گاہ نہ بنائے، آئے روز کے تجربات سے نئے مسائل جنم لیں گے، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو حکومت اگر کچھ دے نہیں سکتی تو کم ازکم ان کو بے جاتنگ نہ کیا جائے، ایم ڈی پی ایس آر اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ کسی ماہر تعلیم کو تعینات کیا جائے، اس موقع پر نافع کی صوبائی ڈائیریکٹر محفوظ خان، ڈائریکٹر ملاکنڈ غلام محمد، ضلعی چیئرمین نعمان سعید،پی ایس ایم اے سوات کے صدر عبدالجلیل خان اور دیگر بھی موجود تھے۔
1,444 total views, 2 views today