سوات(سوات نیوز)سوات میں پچاس ہزار روپے تنخواہ لینے والے پرائیویٹ سکول پرنسپل مٹر فروخت کرنے لگا ہے، سوات میں کورونا وائرس کیوجہ سے لاک ڈاون اور سکول کی بندش کے بعد پرائیویٹ سکول میں کام کرنے والے اساتذہ کرام، پرنسپلز، اور دیگر سٹاف انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، اور انکو اپنا گھر چلانے کیلئے کوئی رقم نہیں ہے۔
حیدر حیات خان دی روٹس اکیڈیمی میں پرنسپل ہیں اور وہ مینگورہ میں رہائش پذیر ہے، انہوں نے بی اے پاس کیا ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے دی روٹس اکیڈیمی میں پرنسپل کے طور پر اپنے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، لیکن جوں ہی کورونا وائرس کی وجہ سے سکول بند ہوگئے تو حیدر حیات خان پر سکول کی تنخواہ بند ہوگئی ، اور وہ اب مٹر فروخت کرنے لگا ہے ، انہوں نے کہا کہ تنخواہ میں جو میں نے بچت کیا تھا،وہ تین مہینوں میں ختم ہوگیا اب اگر میں دیہاڑی نہیں کرونگا تو کیاکرونگا،بچوں کی پیٹ بھرنے کیلئے کچھ تو کرنا پڑےگا،
انہوں نے کہا کہ جن بچوں کو میں نے سکول میں درس وتدریس کیا کرتا تھا، انہی بچوں کو اب میں بلا کر ان پر مٹر فروخت کرتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سارا دن ان گلی کوچوں میں گھومنے کے بعد شام کو مجھے دو سے تین سو روپے بچت ہوتی ہے جس پر اپنا گزارا کرتا ہوں ۔
1,199 total views, 2 views today