دیر(سوات نیوز)کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ملاکنڈ ریجن کو خفیہ اطلاع ملی کہ افغانستان سے 3/2 دہشت گردوں کی تشکیل ہوئی ہے جو سوات میں مختلف تخریبی کاورائیاں انجام دینگے۔ دہشت گرد سوات میں داخل ہونے کے لئے دیر اور سوات کے متصل پہاڑی راستوں کا استعمال کرینگے۔ اطلاع کے پیش نظر محکمہ انسداد دہشت گردی ملاکنڈ ریجن نے علاقہ واڑی دیر اپر میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن شروع کرکے بمقام اخگرام واڑئی دیر اپر CTD نفری نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر CTD نفری اور دہشت گرد درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ باقی دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔جبکہ پولیس نفری محفوظ رہی ۔
ہلاک شدہ دہشت گرد کی شناخت عبدالوہاب ولد غلام جان ساکن ضلع سوات ہوئی ۔ ہلاک دہشت گرد کے قبضہ سے اسلحہ ایمونیشن دوعدد ہینڈ گرنیڈ، پستول 30 بور برآمد ہوا۔مذکورہ مختلف قسم کے دہشت گردی مقدمات میں مطلوب تھا جس کے سر پر انعامی رقم پانچ لاکھ روپے مقررتھی۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2008 میں پولیس پوسٹ کشورہ ملم جبہ سوات کو بم سے اڑایا تھا۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2008 میں ملم جبہ ریزارٹ سوات میں دفتر موسمیات کو آگ لگائی تھی۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2008 میں گرلز مڈل سکول کشورہ سوات کو آگ لگا کر جلایا تھا۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2008 میں پولیس کنسٹیبل کو بمقام گلی باغ سوات کو زبح کرکے شہید کیا تھا۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2009 مینگورہ بازار سہراب چوک ، گلشن چوک اور نشاط چوک میں بم دھماکے کئے تھے۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2009 میں تھانہ مینگورہ میں حملہ کرکے جس میں ارمی کے 04جوان زخمی ہوئے تھے۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2009 میں ارمی پوسٹ بمقام ولی اباد سوات پر خود کش دھماکہ کرنے میں ملوث تھا۔دھماکے میں 03پاک ارمی اہلکاران شہید جبکہ 03 زخمی ہوئے تھے۔
• ہلاک دہشت گرد نے سال 2009میں ہوٹل ریور سوات فضاگٹ میں تھوڑ پھوڑاور فائیرنگ کیا تھا۔
فرار دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے وسیع پیمانے پر آپر یشن جاری ہے۔
483 total views, 2 views today