سوات :سوات جے یو آئی کے ضلعی رہنما اعجاز خان نے کہا ہے کہ محکمہ واپڈا کی جانب سے جنرل سیلز ٹیکس ، ای ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسیوں کئ وصولی ناقابل برداشت ہے اس کے علاوہ سوئی گیس کی باری بلز بھی برداشت سے باہر ہے نااہلیت کی بھی حد ہوتی ہے حکومت کی ناقض پالسیوں سے غریب عوام ذلیل وخوار ہورہے ہیں ٹیکسوں کی مد میں غریب عوام سے کروڑوں روپے ؤصول کئے جا رہے ہیں ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والے فیکٹری مالکان کا فیکٹریاں بند کرنے پر غور کرنے پر مجبور مزید عوام بے روزگار ہونے کا خدشہ بڑھ رہا انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملاکنڈڈویژن کوٹیکسوں میں 2023تک چھوٹ دینے کے باوجود محکمہ واپڈا کی جانب سے بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس ، ود ہولڈنگ ٹیکس ، ای ٹیکس اور ایف پی اے سمیت دیگر ٹیکسوں کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے جو ناقابل برداشت ہے اور نومبر کے بجلی بلوں میں تمام شامل صارفین کے پیچھے بیجھ دی گئی ہے جس سے صارفین شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں اور ان ٹیکسیوں کو کاٹنے کیلیے واپڈا آفس کے چکروں پر مجبور ہوگئے جبکہ واپڈا افسران کی طرف سے انہیں بل جمع کرانے کی ہدایت کی جا رہی ہے اور تمام صارفین اپنے بل جمع کرائیں بجلی بلوں میں ظالمانہ اضافے کے بعد ہزاروں لوگوں کی بے روزگاری کا خدشہ ہے اور سوات سمیت ملاکنڈڈویژن میں بے روزگاری میں مذید اضافے کا امکان ہے۔
512 total views, 2 views today