امجد علی اُتمانخیل
دوستوں کیا آپ جانتے ہیں انگریز پہلی بار ملاکنڈ کیسے داخل ہوا ؟ .زیادہ دوست نہیں جانتے ہونگے.. تو چلئیے امجد علی اُتمانخیل آپ سب کے ساتھ یہ معلومات شئیر کرے گا.
1.یکم اپریل 1895 میجر جنرل رابرٹ لو چکدرہ ریلیف فورس کو حُکم دیتا ہے کہ ایک وقت میں ہی درہ ملاکنڈ اور درہ شاہ کوٹ پر قبضہ کرنا ہے.
2. اسی یکم تاریخ کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کی دوسری اور تیسری بریگیڈز جلالہ کی طرف مارچ کرتی ہے. جبکہ پہلی بریگیڈ لوند خوڑ کی طرف بڑھتا ہے.
3.یکم اپریل کی شام کو یہ خبر ملتی ہے کہ پشتون اور گُجر قبائل پہلے سے درہ شاہ کوٹ اور درہ مورہ پر مورچے سنبھالے ہوئے ہیں.
4.جبکہ درہ ملاکنڈ پر قبائلی لشکر کی تعداد صرف تین ہزار ہے.
5.پس میجر جنرل رابرٹ لو اپنی نئ چال چلتا ہے. کیسی چال ؟ ..
6.دو اپریل کو تینوں بریگیڈز کو درگئ میں اکٹھا کیا جاتا ہے. جبکہ قبائلی لشکر ( پشتون و گجر) کو دُھوکہ دینے کی خاطر چترال ریلیف فورس کا گُھڑ سوار دستہ درہ شاہ کوٹ کی طرف مارچ کرنے لگتا ہے .یہ ایک چال کھیلی جارہی ہے. کہ چترال ریلیف فورس کے سارے دستے درہ شاہ کوٹ پر حملہ کرنا چاہتے ہیں لیکن حقیقت یہ نہیں.
7.تین اپریل کی صُبح چترال ریلیف فورس کی دوسری اور پہلی بریگیڈز درگئی اور سخاکوٹ پر حملہ آور ہوتی ہے, جبکہ تیسری بریگیڈ کو درگئی میں ریزرو کے طور پر رکھا جاتا ہے. قبائلی لشکر آٹھ بجکر پنتالیس منٹ پر پہلی گولی چلاتا ہے. اور دو بجے دوپہر تک پھر چترال ریلیف فورس ملاکنڈ درہ میں اپنے قدم رکھتی ہے.
8.قبائلی لشکر کے پانچ سو مُجاہد شہید ہوئے, جبکہ چترال ریلیف فورس کے گیارہ سپاہی کام آئے اور پچاس زخمی ہوئے.
9.تین اپریل کو چترال ریلیف فورس کی طرف سے جتنا ایمونیشن خرچ ہوا. اُس میں 115 رِنگ شیل, بندوقوں سے 16563 راؤنڈز فائر ہوئے اور 331 شارپنل.
10.چار اپریل کو پہلی بریگییڈز درہ ملاکنڈ پار کرکے خار گاؤں میں داخل ہوئی, لیکن خار گاؤں میں پہلے سے موجود پانچ چھ ہزار کی تعداد میں قبائلی لشکر نے سخت مزاحمت کی, خونریز لڑائی لڑی گئی جسمیں چھ سو کی تعداد میں قبائلی لشکر کے افراد شہید ہونے کی اطلاع ملی جبکہ چترال ریلیف فورس کے دو سپاہی مارے گئے جبکہ 18 زخمی ہوئے. خار گاؤں میں لڑائی کے دوران 24915 راؤنڈز فائر کئے گئے.
11. پانچ اپریل کو تیسری بریگیڈ ملاکنڈ کے جنوب کی طرف مارچ کر گئی ,جبکہ پہلی بریگیڈ خار گاؤں میں خیمہ زن رہی .
12. 6 اپریل کو تیسری بریگیڈ تھانہ گاؤں کی طرف بڑھی اور آلہ ڈنڈھ گاؤں میں خیمہ زن ہوئی. چترال ریلیف فورس کو وہاں قبائلی لشکر کی طرف سے مزاحمت کا ڈر تھا.
13. 6 اپریل کی شام یہ خبر آئی کہ عُمرا خان کے بھائی محمد شاہ خان کی سربراہی میں ایک بڑا لشکر چکدرہ پُہنچ چُکا ہے .
14. 7 اپریل کو چترال ریلیف فورس کا گُھڑ سوار دستہ اور دوسری بریگیڈ جسکی مدد کے لئے ماؤنٹین بیٹری بھی موجود تھی چکدرہ کی طرف بڑھی اور محمد شاہ خان اور اُسکے 4500 جندولی لشکر سے سخت لڑائی لڑنے کے بعد
شکست دی.
15..8 اپریل کو تیسری بریگیڈ بھی درہ ملاکنڈ سے گُزر کر خار گاؤں میں پہلی بریگیڈ کے ساتھ شامل ہوئی.
پس یکم اپریل سے لیکر آٹھ اپریل(آٹھ دن میں) تک چترال ریلیف فورس مکمل طور پر ملاکنڈ میں داخل ہونے کے بعد قابض ہوئی.
. امجد علی اُتمانخیل.
1,271 total views, 2 views today