تحریر خورشید علی
یہ ریاست سوات کا دورتھا ، جب برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اپنی چھٹیاں گزارنے سوات ائی تھی ، انہوں نے سوات میں پانچ دن اور تین راتیں گزاریں ، سوات کی حسین اور پرسکون وادی کو دیکھ کر کوئین الزبتھ نے مشرق کا سوئیٹزرلینڈ کہہ ڈالا ، یہ وہ چھپی باتی تھی جو صرف سوات کے شاہی خاندان کو معلوم تھی ، یہ سطریں لکھتے ہوئے ملکہ الزبتھ وفات پاچکی ہیں لیکن ان کے اخری رسومات ابھی باقی ہے ، کوئین الزبتھ کے دورہ سوات کے حوالے سے والی سوات(میانگل جہانزیب )کی چھوٹی بہو اور سابقہ ایم این اے مسرت احمد زیب صاحبہ گفتگوکا موقع ملا ۔
مسرت احمدزیب کہتی ہے کہ کوئین الزبتھ کے حوالے سے جنتے معلومات میرے پاس ہیں یہ ساری باتیں میں نے اپنے شوہر میانگل احمد زیب سے پوچھی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئین کے شوہر فلپ سال 1960 میں سوات ائے تھے ۔ یہ وادی ان دونوں الگ ریاست ہوا کرتی تھی ، سوات کی پرسکون وادی ان کو اتنا پسند ایا کہ انہوں نے جاتے ہوئے والی سوات سے کہا کہ اگلے سال میں اپنی سالانہ چھٹیاں گزارنے اپنی ملکہ کیساتھ اونگا۔
مارچ 1961 کو شہزادہ الپس اپنے کوئین کساتھ ائی ، مسرت احمد زیب کہتی ہے کہ ان کا استقبال روائتی شاندار انداز میں کیا گیا، شاہی خاندان کے دونوں افراد کی ملاقات ریاست سوات کے اعلیٰ عہدیدارو ں سے کیا گیا ، والئی سوات نے ان کو شکار پر لے جایا ، مسرت احمد زیب صاحبہ نے کہا کہ ملکہ الزبتھ نے زیادہ وقت سوات کے سیاحتی مقامات دیکھنے میں گزارے ، وہ وائٹس پیل (سفید محل ) گئی ۔ جو ان کو پسند ایا ۔
مسرت احمد زیب صاحبہ کہتی ہے کہ ملکہ الزبتھ کیساتھ ان کی فیمیل سٹاف بھی ائی تھی جن کیلئے 1960 میں ہی کمرے تعمیر کئے گئے تھے ۔ وہ کہتی ہے کہ ملکہ کیلئے خصوصی ڈبل بیٹ تیار کی گئی وہ والئی سوات نے مینگورہ شہر میں ہی مقامی کاریگر سے تیار کرائی تھی ۔ وہ کہتی ہے کہ یہ ڈبل بیڈ (چارپائی) ابھی تک میرے پاس ہے ، انہوں نے کہا کہ میں چونکہ والئی سوا ت کی چھوٹی بہو تھی اور والئی سوات کو اپنا چھوٹا بیٹا احمد زیب سب سے زیادہ پسند تھا ، یہی وجہ ہے کہ وہ پسند کی چیزیں میانگل احمد زیب او رمجھے دیتے تھے ، انہوں نے کہا کہ مجھے وہ بیڈ پسندایا تو میں نے والئی سوات سے وہ مانگا ، جو مجھے فورا دیدیا گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں مسرت احمد زیب نے کہاکہ شزاد الپس نے تحفہ کے طور پر سٹیڈاور گھڑی میانگل احمد زیب کو دیئے تھے ، جو اج بھی میرے پاس محفوظ ہے ۔
مسرت احمد زیب کہتی ہے کہ میں نے اپنے شوہر سے ملکہ کی مزاج کے متعلق پوچھا تو میرے شوہر میانگل احمد زیب نے کہا کہ ملکہ الزبتھ نرم مزاج کی مالک تھی وہ ہر کسی کی بات غور سے سنتی ، ان میں عزت اور احترام کا مادہ بہت زیادہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وادی سوات کی پرسکون ماحوال کوئین کو بہت زیادہ پسند ایا تو جاتے ہوئے انہوں نے سوات کو مشرق کا سوئیٹزر لینڈ کہا اور اس کے بعد اب لوگ ، سیاح اور ریاست پاکستان اس کو مشرق کی سوئٹزر لینڈ کہتے ہیں ۔
4,538 total views, 2 views today